لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے لیے آج لاہور ہائی کورٹ آمد ہوئی۔عمران خان نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تو ان چیزوں کی عادت ہو گئی ہے۔کل بھی مجھے 18 کیسوں میں پیش ہونا ہے۔عمران خان نے کہا کہ مقدمات کی ڈبل سینچری بہت تیزی سے بنا رہا ہوں۔میں نے بہت سینچریاں کی ہوئی ہیں لیکن اتنی تیزی سے کبھی سینچری نہیں کی۔
عمران خان نے سویڈن واقعے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعے کو اس پر بات کروں گا۔حیران ہوں پاکستانی حکومت کی جانب سے وہ ری ایکشن نہیں دیا گیا جو دینا چاہیے تھا۔جمعہ کی نماز کے بعد کال دوں گا، عمران خان نے مزید کہا کہ میں ہر چیز کے لیے تیار ہوں۔دوسری جانب عمران خان کی طرف سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کے خلاف عدم انصاف اور عدم اعتماد کی درخواست دائر کر دی گئی۔ عمران خان نے توشہ خانہ ٹرائل کے خلاف سماعت کرنے والے چیف جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی استدعا کر دی۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے اپنے وکیل کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس کے ٹرائل کے خلاف درخواستیں دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ یقین ہے اس بینچ سے شفاف اور غیر جانبدارانہ انصاف نہیں ملے گا۔ استدعا ہے چیف جسٹس چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستیں سننے سے معذرت کر لیں اور کیس دوسری عدالت کو منتقل کر دیں۔ خیال رہے کہ نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں طلبی کا نوٹس جاری کر دیا،عمران خان کو کال اپ نوٹس زمان پارک لاہور اور بنی گالہ کی رہائش گاہوں کے پتے پر ارسال کر دیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو 4 جولائی دن گیارہ بجے نیب راولپنڈی آفس میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے،عمران خان کو کیس سے تمام متعلقہ دستاویزات ساتھ لانے کا بھ کہا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں