اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو آج اگر قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ہمیں خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری لانی ہوگی، اس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا، جس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔پریس کانفرنس کے دوران بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ زراعت، معدنیات، آئی ٹی اور ایس ایم ایز میں سرمایہ کاری لائیں گے، ٹیکنالوجی اور مشینری لگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری سے حکومت کو منافع ڈالرز میں نہیں دینا ہوگا کیونکہ ان کی سرمایہ کاری کا منافع تیار مال کی شکل میں باہر جائے گا۔اپنی گفتگو کے دوران نام لیے بغیر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سری لنکا کے صدر نے آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے جا کر کہا کہ پاکستان کو بچا لیں، وہاں سری لنکا والے حالات نہ ہونے دیں لیکن پاکستان میں موجود دوست نما دشمن یہ کہتے رہے کہ پاکستان سری لنکا بننے جا رہا ہے۔9 مئی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ پاکستان کو تباہ و برباد کرنے کی گھناؤنی سازش تھی، اس سازش میں دوست نما دشمن بھی شامل تھے۔ 9 مئی اُسی سازش کی کڑی تھی جس کا مقصد آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ روکنا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے 9 ماہ کیلئے 3 ارب ڈالر کا معاہدہ ہو گیا ہے، پاکستان ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا ہے۔ گزشتہ تین ماہ میں چین نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، اجتماعی کوششوں سے دو ارب ڈالر کا معاہدہ سعودی عرب اور ایک ارب ڈالر کا یو اے ای سے ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں