اسلام آباد ( پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے گلیات کے سرکاری ریسٹ ہاؤسز اونے پونے داموں من پسند افراد کو دیکر سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔اقربا ءپروری میں چیئرمین پی ٹی آئی کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا کردار بنیادی ہے۔سینئرصحافی سلیم صافی کی رپورٹ کے مطابق 2015 میں سرکاری ریسٹ ہائوسز اور عمارتیں چیئرمین پی ٹی آئی کے قریبی ساتھیوں، پی ٹی آئی کے وابستگان اور دیگر چہیتوں کو اونے پونے داموں لیز پر الاٹ کیے گئے۔
ریٹریٹ ہاؤس نتھیا گلی اور ونڈیا کاٹج کو انضمام الحق نامی شخص کو 33 لاکھ اور 10 لاکھ سالانہ کرائے پر دیا گیا جو مارکیٹ ویلیو سے انتہائی کم ہے، 2 سیکرٹریٹ کاٹجز بھی سالانہ 10 لاکھ روپے پر کرائے پر دیئے گئے اور یہ بھی مارکیٹ ویلیو سے انتہائی کم ہے۔معاہدوں میں حکومت کی بجائے پرائیویٹ پارٹیز کو فائدے کی شقیں رکھی گئیں۔ٹھنڈیانی میں سی اینڈ ڈبلیو کے 6کنال13مرلے کے ریسٹ ہاؤس کو 15لاکھ کی سالانہ لیز پر دیا گیا جبکہ اس کی مارکیٹ ویلیو 186ملین بنتی تھی۔افسوسناک بات یہ ہے کہ نہ سابقہ نیب نے اس معاملے کانوٹس لیا اور نہ موجودہ نیب نے ابھی تک اس بڑے سکینڈل کے ملزمان پر ہاتھ ڈالا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں