لاہور (پی این آئی) معروف قانون دان لطیف کھوسہ کے گھر فائرنگ کے واقعہ کی گتھی سلجھ گئی۔ تفصیلات کے مطابق لطیف کھوسہ کے گھر فائرنگ کرنے والا ملزم پولیس کی گرفت میں آ گیا۔
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کامران عادل نے بتایا کہ گرفتار شوٹر محسن عرف لمبا پیشہ ور ملزم ہے،ملزم سنگین جرائم،اقدام قتل،بھتہ خوری اور گھروں پر فائرنگ کے مقدمات کا سابقہ ریکارڈ یافتہ،جبکہ تھانہ ملت پارک کے اقدام قتل کے مقدمہ کا مفرور اشتہاری بھی ہے۔ڈی آئی جی انوسٹی گیشن نے کہا کہ 10 لاکھ روپے میں معاوضہ طے ہوا،ملزم 1 لاکھ روپے وصول کر چکا تھا۔ جبکہ ملزم محسن نے اعتراف کیا کہ سیاسی جماعت کے رہنما زبیر نیازی کے کہنے پر اپنے ساتھی کے ہمراہ لطیف کھوسہ کے گھر فائرنگ کی۔ملزم کے مطابق اس کے بعد اعتراز احسن کے گھر بھی فائرنگ کرنا تھی۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل لطیف کھوسہ کی لاہور میں رہائشگاہ پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی۔فائرنگ کے نتیجے میں لطیف کھوسہ کا ڈرائیور زخمی ہو گیا تھا۔ فائرنگ سے گیراج میں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ۔ اس موقع پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے،اس طرح کے حربوں سے وکلاء کی تحریک کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ ہم چیف جسٹس کے پیچھے کھڑے ہیں۔
ایس پی کینٹ اویس شفیق فائرنگ کے واقعہ کے بعد لطیف کھوسہ کے گھر پہنچے،پولیس نے گھر کے باہر موجود گولیوں کے خول اکٹھے کرکے تفتیش کا آغاز کیا۔ جبکہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بھی لطیف کھوسہ کے گھر پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیا تھا،انہوں نے سی سی پی او لاہور سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں اور شواہد کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں