اسلام آباد ( پی این آئی ) سابق وزیراعظم سینئر لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مفتاح اسماعیل نے صرف عہدوں سے استعفی دیا ہے، پارٹی نہیں چھوڑی۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بولنے کا موقع نہیں دیں اور فیصلے کر دیں تو یہ نہیں کہہ سکتا کہ پارٹی چھوڑ کے چلے جائیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ یورپ اپنے ذاتی کام سے گیا تھا، نواز شریف سے ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی، مجھے کوئی تحفظات نہیں ہیں، تحفظات سیاست میں نہیں ہوتے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ایل این جی معاہدے پر میں نے تحفظات کا اظہار کر دیا تھا، میری سمجھ سے باہر ہے اس معاہدے کا پاکستان کو کیا فائدہ ہو گا؟ ایل این جی معاہدہ ہمارے مسائل کا حل نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ایک پارٹی پالیسی پر رائے مختلف ہو اور اظہار نہ کرے تو یہ غلطی ہے، میں جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کے حق میں نہیں تھا، میں واحد آدمی ہوں جس نے ایکسٹینشن کی مخالفت کی تھی، بولنے کا موقع نہیں دیں اور فیصلے کر دیں تو یہ نہیں کہہ سکتا کہ پارٹی چھوڑ کے چلے جائیں۔سابق وزیراعظم نے کہا معیشت کو سمجھنے کا ہرآدمی کا اپنا طریقہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسحاق ڈار مفتاح اسماعیل میں اختلافات نہیں ہیں، وزیرخزانہ کا فیصلہ حکومت کا فیصلہ ہوتا ہے، میری رائے ہے کہ انکم ٹیکس کو بڑھایا جائے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نگران حکومت ایسی ہو جس پر کوئی انگلی نہ اٹھائے، میں حکومت کاحصہ نہیں ہوں، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا نوازشریف کی واپسی سے متعلق میاں جاوید لطیف جواب دیں گے، نوازشریف کی واپسی کا فیصلہ نواز شریف خود کریں گے، نواز شریف کو الیکشن سے پہلے آنا چاہئے اور وہ آئیں گے، نواز شریف نہ آئے تو پارٹی کو اس کی کمی محسوس ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں