لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئرتجزیہ کار فہد حسین نے کہا ہے کہ یہ بات تو کلیئر ہے کہ اسمبلیاں وقت پر تحلیل ہوں گی لیکن عام انتخابات کب ہونے ہیں اس بارے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں لیکن انہیں ایسا لگتا کہ تحریک انصاف کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے تک شاید اسٹیبلشمنٹ الیکشن کی طرف نہ آئے۔
الیکشن میں مقابلے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن موجود حکومتی اتحاد کے درمیان ہی ہونا ہے، کیونکہ تحریک انصاف عملی سیاست سے باہر ہوچکی ہے اب یہ ہے کہ مخلوط حکومت کو لیڈ کون کرے گا؟ پی پی اور ن لیگ دونوں کی یہی خواہش ہے کہ دونوں کی لیڈ ہو اور ان کے پاس وزیراعظم کی سیٹ کیلئے گولڈن نمبر آجائے، لیکن انہیں ایک کمزور مخلوط حکومت بنتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کے مطابق اگر نواز شریف سیاست میں واپس آتے ہیں تو وہ وزارت عظمیٰ کیلئے مضبوط امیدوار ہوں گے لیکن اگر وہ امیدوار نہیں بنتے تو شہباز شریف وزارت عظمیٰ کیلئے مضبوط امیدوار ہوں گے۔دوسری جانب اگر پیپلزپارٹی نے پنجاب میں زیادہ سیٹیں لے لی اور ان سندھ کی سیٹیں ملا کر بلاول بھٹو وزارت عظمیٰ کیلئے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آسکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں