اسلام آباد (پی این آئی ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت نے چیف جسٹس آف پاکستان سمیت تمام ججز کی تنخواہ میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوڈیشری سے کوئی گلا نہیں، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت تمام ججز کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی سمری بھیجی ہوئی ہے، وزیر اعظم اپنی ایڈوائس صدر مملکت کو بھیجیں گے اور نوٹس ہو جائے گا۔اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ مراعات بل قومی اسمبلی سے پاس نہیں ہونے دیں گے، ہماری پارٹی کا اصولی فیصلہ ہے چیئرمین سینیٹ کی مراعات کے بل کو سپورٹ نہیں کریں گے، چیئرمین سینیٹ کی مراعات کے بل کو منی بل کا حصہ نہیں بنایا، دفاعی اخراجات کم کرنے کی گنجائش نہیں، سول سروسز کے اخراجات میں کچھ کمی کی گنجائش ہے۔انہوں نے کہا حکومت نے کفایت شعاری کے اقدامات کیے ہیں، این ایف سی کے شیئر نے بھی وفاقی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے، سب کو پتا ہے گزشتہ ایک سال سے مشکل حالات ہیں۔ادھر ریڈیو پاکستان شدید مالی خسارے سے دوچار ہے جس کے سبب اس کے ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔ دستاویز کے مطابق ریڈیو پاکستان کے ملازمین کو اپریل کی تنخواہ نہیں ملی، یہی نہیں ملازمین کی مئی اورجون کی تنخوا ہیں بھی خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ریڈیو پاکستان کے پاس ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن دینے کے لیے پیسے نہیں، فنڈز کی کمی کی وجہ سے اپریل سے جون تک ملازمین کو تنخواہیں نہیں دے سکتے۔
دستاویزات کے مطابق ریڈیو ملازمین کی ماہانہ تنخواہیں، پنشن اور دیگراخراجات 51 کروڑ 40 لاکھ روپے ہیں جس میں 18 کروڑ 20 لاکھ روپے تنخواہ اور 23 کروڑ 20 لاکھ روپے پینشن کی مد میں ہیں۔ ریڈیو پاکستان نے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے 4 ارب 42 کروڑ 20 لاکھ روپے کے فنڈز مہیا کرنے کی درخواست کی ہے۔ ریڈیو پاکستان پشاور کے اسٹیشن ڈائریکٹر محمد اعجاز خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ریڈیواسٹیشن جل گیا، ملازمین کا ذاتی قیمتی سامان بھی آگ کی نذرہوگیا، ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں، تنخواہیں نہ ملنے پر ملازمین کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ اعجاز خان نے مزید کہا کہ ملازمین کو بروقت تنخواہیں دی جائیں تاکہ وہ اپنے گھر کے اخراجات آسانی سے چلا سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں