اسلام آباد (پی این آئی) سپریم کورٹ نے ججز کیخلاف کارروائی سے متعلق دائر درخواست خارج کر دی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کیخلاف ریفرنس جاری رکھنے سے متعلق درخواست خارج کر دی،جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر نے فیصلہ سنا دیا۔ سپریم کورٹ نے 13 جون کو درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا،درخواست گزار نے ججز کیخلاف شکایت آنے پر فوری کارروائی کے احکامات دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو ریگولیٹ کرنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں ایس جے سی کی کارروائی کو ریگولیٹ کرنے سے متعلق درخواست پر دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دئیے کہ آپ چاہتے ہیں کسی جج کے خلاف شکایت پر فوری کارروائی کرنی چاہئے۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئیے کہ ممکن ہے کل 17 ججز کے خلاف شکایت آجائے۔
حنا جیلانی ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ جج کے مستعفی ہونے سے کونسل کارروائی ختم کر دیتی ہے۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟ کیا عدالت کونسل کو ہدایت دے؟ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا عدالت سپریم جوڈیشل کونسل کو ہدایات دے سکتی ہے؟ حنا جیلانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ جج کا احتساب ایس جے سی کی ذمہ داری ہے، اگر قانون خاموش ہے تو عدالت ہدایت دے۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دئیے کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست جانے سے قبل ہی آج کل سوشل میڈیا پر چل چکی ہوتی ہے۔ معاملہ سنجیدہ ہونے کی وجہ سے کیس کو توجہ سے سن رہے ہیں،ہم نے کسی فیصلہ میں ایس جے سی کو ہدایات نہیں دیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں