اسلام آباد (پی این آئی) سینیئر صحافی اور تجزیہ نگار حامد میر کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی باتوں سے لگتا ہے کہ ملک میں مسلح بغاوت کا منصوبہ بنایا گیا تھا جس میں تحریک انصاف کی قیادت بھی ملوث ہے۔حامد میر کا کہنا تھا کہ عمران خان کو حالات کی نزاکت کا اندازہ نہیں ہو رہا ہے، اس وقت بھی کچھ لوگ عمران خان کو مس گائیڈ کر رہے ہیں ، سابق وزیر اعظم کے ارد گرد موجود افراد کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سے انہیں ریلیف مل جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ اگست میں آنیوالی نگران حکومت 3 ماہ کے لیے نہیں ہوگی، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھی 3 ماہ کے لیے نگران حکومت آئی تھیں، جن کا کام صوبوں میں انتخابات کروانا تھا، نگران حکومتوں نے سب کچھ کرلیا ہے لیکن ابھی تک انتخابات نہیں کروائے، اسی طرح کا معاملہ وفاق میں بھی ہے، وہاں کی نگران حکومت کا دورانیہ بھی 3 ماہ سے تجاوز کرے گا، ہوسکتاہے کہ وفاق میں نگران حکومت 6 ماہ کے لیے آئے۔ دبئی میں ہونیوالی سیاسی ملاقاتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان فی الحال کو معاملات طے نہیں ہوئے ہیں، سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق خبریں وہ لوگ پھیلا رہے ہیں جو جانتے ہیں کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بغیر وہ کامیاب نہیں ہوسکتے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں