کراچی ( پی این آئی) جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر جانے والا ملزم گرفتارکر لیا گیا۔ مفرور خاتون کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، گرفتار ملزم سے تفتیش شروع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کرجانے والوں میں سے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ ایک خاتون کی تلاش جاری ہے۔اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے نجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ ملزم جبران عرف جمی اور سحرش نامی خاتون لاش کو جناح اسپتال چھوڑ کر فرار ہوئے تھے۔ پولیس حکام کے مطابق مفرور خاتون کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں، گرفتار ملزم جمی سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ڈی آئی جی عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ متوفیہ عائشہ کی موت کا مقدمہ اس کے والد کی مدعیت میں درج کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق لڑکی کی طبعیت نشے کی زیادتی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی، تاہم گزشتہ روز پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لڑکی میں نشے کے اوور ڈوز یا اس پر تشدد کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق گلستانِ جوہر کا رہائشی جمی لڑکی کو چند ماہ سے پارٹیوں میں بھیجا کرتا تھا، مزید ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
یاد رہے کہ جناح اسپتال کراچی میں عائشہ نامی ایک ٹک ٹاکر لڑکی کی لاش والے واقعے کے حوالے سے یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ اس کو 4 مزید لڑکیوں کے ساتھ ایک بنگلے پر پہنچایا گیا تھا، ٹک ٹاکر لڑکی کا تعلق شیخوپورہ سے ہے۔ڈیفنس میں اسٹریٹ 32 پر قائم بنگلے کو واقعے کے بعد خالی کردیا گیا اس کے مکین گھر سے فرار ہوگئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کو ندیم نامی شخص نے گزشتہ رات 4 لڑکیوں سمیت مذکورہ مقام پر پہنچایا تھا، اسٹریٹ 32 پر قائم بنگلے کو واقعے کے بعد خالی کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لڑکی کی طبعیت نشے کی زیادتی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی، تاہم گزشتہ روز پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لڑکی میں نشے کے اوور ڈوز یا اس پر تشدد کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ بنگلے کا مالک اور منیجر طارق نامی شخص ہے، جو واقعے کے بعد سے بنگلہ خالی کر کے فرار ہو گیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کو ندیم نامی شخص لے کر آیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں