لاہور (پی این آئی) سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے درمیان طویل ملاقات میں سیاسی معاشی صورتحال سمیت انتخابات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے درمیان دبئی میں طویل ملاقات ہوئی، ملاقات میں صوبائی اور قومی اسمبلی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔نوازشریف نے آصف زرداری کو رات کے کھانے پر دعوت دی۔ ملاقات کا پہلا سیشن مکمل ہوگیا اب رات کھانے پر ملاقات کی دوسری بیٹھک ہوگی۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی سیاست کا مرکز ابھی دبئی رہے گا، کئی سیاسی رہنمائوں کی دبئی آمد کا امکان ہے جبکہ دبئی میں اگلے چند دنوں میں نواز شریف سے سیاسی رہنمائوں کی بیٹھکوں کا امکان ہے۔نواز شریف دبئی میں قیام کے بعد ابوظبی اور سعودی عرب جائیں گے۔مزید برآں جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی وطن واپسی کے لیے 14 اگست کی تاریخ زیر غور ہے، انتخابی مہم کی قیادت اور سربراہی نوازشریف ہی کریں گے۔ وطن واپسی کے لیے 14 اگست کی تجویز ہے۔ آنے والی حکومت کے لیے مشاورت اورحکمت عملی نشستیں اب دبئی میں ہوں گی۔
اہم سیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ عید کے بعد بھی جاری رہے گا۔ سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو بھی دبئی میں موجود ہیں۔پیپلزپارٹی قیادت کا آج ن لیگ کے قائد نواز شریف سے ملاقات کرے گا۔ پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماوں کو بھی دبئی طلب کرلیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی سیاست اور آئندہ لائحہ عمل سے متعلق بڑا فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے سابق وزیر اعظم و قائد نلیگ نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر قانونی ٹیم تشکیل دے دی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ قانونی ٹیم کی سربراہی کریں گے، معاون خصوصی عطاء الہ، عرفان قادر اور قانونی مشیر کمیٹی میں شامل ہوں گے، نواز شریف کے کیسز کی پیروی کرنے والے امجد پرویز اور دیگر وکلا کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔قانونی ٹیم میاں نواز شریف کے عدالتوں میں جاری کیسز کی پیروی کو تیز کرے گی، سابق وزیر اعظم کی نااہلی اور دیگر کیسز کے خاتمے کیلئے کام میں تیزی لائی جائے گی، قانونی ٹیم نواز شریف کی واپسی میں قانونی رکاوٹوں کے خاتمے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ نواز شریف کی ملاقاتوں کے پہلے سیشن کا اختتام ہوگیاجبکہ نواز شریف کی پاکستان واپسی کا روڈ میپ طے کیا جا رہا ہے جس میں وطن واپسی کے لئے قانونی الجھنوں کے سلجھانے پر مشورے جاری ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں