کراچی (پی این آئی) پوش علاقے ڈیفنس میں نوجوان لڑکی نشے کی زیادتی سے دم توڑگئی جس کی لاش دو افراد ہسپتال چھوڑ گئے تھے ، اب اس کی ساس کا موقف بھی آگیا۔جناح ہسپتال میں ایک مرد اور لڑکی بیس سالہ نوجوان خاتون کو مردہ حالت میں لے کرآئے تھے۔
شعبہ ایمرجنسی کے کلوزسرکٹ ٹی وی کیمرے میں ان کی کاراور تصویریں بھی محفوظ ہیں، ہسپتال کی ایمرجنسی میں خاتون نے اپنا نام سحرش جبکہ مرد نے جبران بتایا تھا اوریہ بھی بتایا تھا کہ مردہ خاتون کی عمر20 سال ہے اوراس کا نام عائشہ زوجہ کاشف ہے۔دوسری جانب متوفی لڑکی کی ساس ثوبیہ کا بیان سامنے آیا ہے کہ عائشہ برتھ ڈے پارٹی کا کہہ کر گئی تھی، لڑکی کا شوہر نشے کا عادی ہے، میڈیا پر لڑکی کو دیکھ کر شناخت کیا، میرے بیٹے عادل کا پتہ نہیں، وہ نشے کا عادی ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی عائشہ کی والدہ گلستان جوہر کی رہائشی ہے اور وہ ڈیفنس کے ایک بنگلے میں پارٹی کرنے آئی تھی، بنگلے کے مالک کی تلاش جاری ہے، لڑکی نشے کی زیادتی سے ہلاک ہوئی ہے۔
لڑکی کو ہسپتال چھوڑ کر فرار ہونے والی خاتون سحرش اور جبران نامی شخص کی گرفتاری کی کوشش کررہے ہیں۔ادھر کار مالک ندیم ولی نے بیان دیا ہے کہ اس نے کارکرائے پردی تھی، کارحاصل کرنے والے کے نمبراوردیگرتفصیلات سے ندیم ولی نے پولیس کوآگاہ کردیا ہے، پولیس اس تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں