لاہور (پی این آئی) پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس،نواز شریف کو بری کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس سے متعلق سماعت ہوئی۔ نواز شریف کی جانب قاضی مصباح ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور دلائل دئیے کہ نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر ریفرنس بنایا تھا۔ نواز شریف کا پلاٹ الاٹمنٹ میں کوئی کردار نہیں،نئے قانون کے تحت کیس نہیں بن سکتا۔
جج راؤ عبدالجبار نے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ سنا دیا،عدالت نے سابق وزیراعطم نواز شریف کو کیس سے بری کر دیا۔ یاد رہے کہ نیب کی جانب سے 2021 میں عدالت جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ نواز شریف نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے استثنیٰ پالیسی اور قوانین کے خلاف میر شکیل الرحمٰن کو مالی فائدہ دیا تھا۔استثنیٰ پالیسی کی خلاف ورزی پر نواز شریف نے قومی خزانے کو 14 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا تھا۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کی آئندہ ماہ وطن واپسی کا امکان ہے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کے پاکستان واپسی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف جولائی کے آخر یا اگست کے شروع میں پاکستان واپس آ سکتے ہیں۔نوازشریف شہباز شریف کے ساتھ دبئی جائیں گے۔ نوازشریف دبئی میں قیام کریں گے یا پھر سعودی عرب بھی جا سکتے ہیں۔ نوازشریف کی وطن واپسی کے لیے قانونی ٹیم نے گرین سگنل دے دیا۔ نوازشریف 19نومبر 2019 کو علاج کے لیے برطانیہ روانہ ہوئے تھے۔ سابق وزیراعظم کی وطن واپسی سے پہلے سپریم کورٹ سے تاحیات نااہلی کی سزا ختم کروانے کی پٹیشن دائر کئے جانے کا امکان ہے۔ نوازشریف کی وطن واپسی اور آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے تناظر میں سابق وزیراعظم کی تعلیمی اسناد اکٹھی کرنے اور ٹیکس وغیرہ کے معاملات کلئیر کیے جانے کا عمل جاری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں