اسلام آباد (پی این آئی)سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے آج تک میرے مؤقف کی تردید نہیں کی بلکہ حضور نے تو جواب دینا بھی گوارا نہیں کیا، سپریم کورٹ ایسا ادارہ ہے جو فرد واحد کی مرضی سے نہیں چل سکتا۔
ان کا کہناتھا کہ ہمیشہ کوشش رہی کہ فیصلہ میرٹ کے مطابق کروں، اس پر کبھی اپنے ضمیر سے کمپرومائز نہیں کیا،ہمیشہ ہر فریق کو ایک ہی نظر سے دیکھا ہے۔سینئر جج نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کی معطلی کے بعد سے سپریم کورٹ میں نہیں بیٹھا، اب اگر میں یہ مقدمات سنوں گا تو اپنے آئینی و قانونی مؤقف کی خلاف ورزی کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے سپریم کورٹ میں تعیناتی ہوئی ہے کسی مقدمے کی سماعت سے گریز نہیں کیا، نہ کبھی رجسٹرار آفس کو کسی مقدمے کے لگانے یا نہ لگانے کا کہا ہے، ملٹری ٹرائل کے کیس سے خود کو دستبردار نہیں کررہا۔سینئر ترین جج کی حیثیت میں سمت کو درست رکھنا میرا فریضہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں