اسلام آباد (پی این آئی) اعتراز احسن کا کہنا ہے کہ یہ بڑی انصافی ہے کہ حکومت کہے 7 رکنی بینچ کو نہیں مانتے۔ نامور قانون دان اعتزاز احسن نے حکومتی شخصیات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اتنے ڈھیٹ ہے سپریم کورٹ کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں،میں نے کبھی یہ سوچا بھی نہیں تھا حکومت یہ کہے گی کہ ہم عدالت عظمٰی کے بینچ کو تسلیم نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سوچا بھی نہیں جا سکتا کہ ملک میں وزیراعظم،وزیر دفاع اور ان کا سرپرست سپریم کورٹ کے سامنے کھڑے ہو جائیں گے۔یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے لطیف کھوسہ کے بعد سینئر وکیل اعتزاز احسن کی بنیادی رکنیت بھی معطل کردی ہے۔پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر رانا فاروق سعید نے دونوں کی رکنیت معطل ہونے کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن اور لطیف کی بنیادی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔ دونوں سینئر وکلا کی پارٹی کی سی ای سی کی رکنیت منسوخی کیلئے پارٹی کو سفارش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ کی پارٹی سے برطرفی کا فیصلہ سی ای سی کے اجلاس میں متوقع ہے۔قبل ازیں پیپلزپارٹی نے لطیف کھوسہ کی پارٹی رکنیت ختم کی۔ صدر پیپلزپارٹی پنجاب نے اپنے بیان میں کہا کہ لطیف کھوسہ کو بارہا یاد کرایا کہ وہ پارٹ لائن اور طے کردہ حدود کو پار نہ کریں گے لیکن انہوں نے ہدایت پر عمل نہیں کیا۔ پی پی پنجاب کے صدر نے کہا کہ لطیف کھوسہ بطور وکیل پیپلزپارٹی میں آئے مراعات بھی لیتے رہے جبکہ وہ اپنے بیٹے کو اٹارنی جنرل بھی لگانا چاہتے تھے،عہدہ نہ ملنے کی صورت میں پارٹی قیادت کے خلاف بلیک میلنگ شروع کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں