کراچی (پی این آئی) سابق ایم این اے محمود مولوی استحکام پاکستان پارٹی کا حصہ بن گئے۔ تفصلات کے مطابق تحریک انصاف کے سابق رہنما محمود مولوی کو استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کے ساتھ ہی پارٹی عہدہ بھی مل گیا۔ محمود مولوی کو استحکام پاکستانی پارٹی سندھ کا صدر مقرر کر دیا گیا،پارٹی کے جنرل سیکٹری عامر کیانی نے محمود مولوی کو سندھ کا صدر مقرر کرنے کا نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا۔
یاد رہے کہ 9 مئی واقعات کے بعد سابق ایم این اے محمود مولوی نے تحریک انصاف کو خیر باد کہہ دیا تھا،جبکہ وہ رواں سال فروری میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 245 پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان نے پیش گوئی کی تھی کہ پی ٹی آئی کے بڑے فعال نام ہماری پارٹی میں شامل ہونے والے ہیں،اس ہفتے اور اگلے ہفتے مزید لوگ ہماری پارٹی میں شامل ہوں گے۔ملک کو سب سے زیادہ استحکام کی ضرورت ہے جبکہ پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے بھی یہ انکشاف کیا تھا کہ مختلف ذرائع سے مجھے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2021 میں فیصلہ کرچکا تھا کہ 2023 کا الیکشن نہیں لڑوں گا لیکن اب ایسی صورت حال ہو گئی ہے کہ ہوسکتا ہے الیکشن لڑ لوں۔ اسد عمر نے کہا کہ الیکشن ہوں گے تو ٹکٹ کے لیے درخواست دوں گا،کسی اور پارٹی سے سیاست نہیں کروں گا۔اسد عمر نے کہا کہ جیل کے بعد پریس کانفرنس سے متعلق پارٹی چیئرمین کو پوری تفصیل دی،انہوں نے میرے پیغام کو پڑھا لیکن کوئی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ہماری میٹنگ ہوئی، اس میں بھی کہا تھا کہ یہاں جتنے بھی لوگ بیٹھے ہیں ملک کے لیے ہیں،جب تاریخ لکھی جائے گی تو ہمیں لکھا جائے گا کہ ہم مسئلہ حل کرنے میں ناکام رہے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جو اسٹریٹجی لے کر چل رہے ہیں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں