اسلام آباد (پی این آئی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مفتاح کا وزارت عظمیٰ کے امیدوار سے متعلق بیان سیاسی بلوغت پر سوالیہ نشان ہے، مفتاح اسماعیل کے غیرمناسب رویے کیخلاف پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں، مفتاح کو پارٹی میں رہ کر رائے دینی چاہیے، شاہد خاقان عباسی کو بھی وزیراعظم نوازشریف نے بنایا تھا، مجھے میری جماعت نے وزیردفاع بنایا، پارٹی کے بغیر کچھ نہیں۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مفتاح اسماعیل کا شاہد خاقان عباسی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار سے متعلق بیان ان کی سیاسی بلوغت پر سوالیہ نشان ہے، حالات ایک جیسے نہیں رہتے، کبھی بھی مرضی کے حالات نہیں ہوتے ، حالات کے اتارچڑھاؤکے ساتھ سمجھوتا کرنا پڑتا ہے، مفتاح اسماعیل کے غیرمناسب رویے کیخلاف پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں ،مفتاح اسماعیل سے بہت بار ذاتی طور پر بات کی، مفتاح کو پارٹی میں رہنا چاہیے اور پارٹی میں رہ کر رائے دینی چاہیے۔گرم سرد موسم آتے رہتے ہیں، شاہد خاقان عباسی کو نوازشریف نے وزیراعظم بنایا، مجھے میری جماعت نے وزیردفاع بنایا، میری ویسے کوئی شناخت نہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ چند ماہ سے پارلیمنٹ کی حدود سے تجاوز کیا جارہا ہے، جو چیزیں سامنے آتی رہیں اس سے لگتا ہے کہ سپریم کوٹ میں دوچار جج ایک سیاسی لیڈرکے اثررسوخ میں ہیں۔ پی ٹی آئی کے دور میں 25 لوگوں کو فوجی عدالتوں میں سزائیں ملی،ان وکلاء کا ضمیر پی ٹی آئی دور میں کیوں نہیں جاگا؟ کسی وقت طوفان گزر جاتے ضمیر کو پتا ہی نہیں لگتا۔کسی وقت 9 مئی کو دفاعی تنصیبات عمران خان کی سازش کی زد میں تھیں، اس پر ضمیر نہیں جاگا؟ ماضی میں کبھی بنچ ٹوٹنے کا نہیں سنا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ سیاست کو سیاستدانوں تک رہنے دیں باقی لوگ سیاست سیاست نہ کھیلیں۔ جس ادارے پر حملہ کیا گیا اس ادارے کے قوانین موجود ہیں، ساری دنیا میں ایسے ہوتا ہے صرف پاکستان میں نہیں۔ 9 مئی کے تمام واقعات میں فوج کی دفاعی تنصیبات اور یادگاروں پر حملے کئے گئے۔اس لئے جن پر حملہ ہوا ہے وہ فوجی تنصیبات ہے۔ جی ایچ کیو میں گھسنے کی کوشش کی گئی، جو کہ ممنوعہ ایریا ہے ، جہازوں کو آگ لگا دی جاتی؟اگرفوجی عدالتوں سے متعلق اسٹے آرڈر آیا تو پُل کراس کریں گے۔ قومی اسمبلی نے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیلئے متفقہ قرارداد منظور کی ہے۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ کو پکڑے سے ڈرتے نہیں تھوڑا انتظار کرلیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ غلام سرورخان کے جغرافیائی حالات ن لیگ کی طرف اشارہ کررہے ہیں، انہوں نے ایک سوال کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ غلام سرور ن لیگ میں چوہدری نثار کے خلاف الیکشن لڑیں گے، ن لیگ الیکشن موڈ میں ہے، ارکان نے اپنے حلقوں میں تیاری شروع کردی ہے۔ اس وقت ہمارے حالات کی ڈیمانڈ قومی اتفاق رائے کی ہے، اگر کچھ لودو کرنا پڑتا ہے تو کرنا چاہیئے۔ جمہوری ممالک سمیت کہیں بھی اتحاد قائم نہیں رہتے۔ ندیم افضل چن چونکہ پی ٹی آئی سے ہوکر آیا ہے اس لئے پیپلزپارٹی کو پی ٹی آئی سے اتحاد کا مشورہ دے رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں