اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگست میں پاکستان آزاد ہوا تھا، میاں صاحب بھی واپس آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تیرہ اگست کو اسمبلی کی مدت پوری ہو رہی ہے ، امید ہے اگست میں ہی انتخابات کا اعلان کردیں گے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے رانا ثناء اللّٰہ کی اپنی رائے ہے اور میری اپنی رائے ہے، اتحادی حکومت میں شامل جماعتیں اگر تتر بتر ہوجائیں تو قومی اتفاق رائے کیسے ہوگا؟ ندیم افضل چن سمجھدار شخص ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ مفتاح اسماعیل سے بہت بار ذاتی طور پر بات کی ہے، مفتاح اسماعیل کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار سے متعلق بیان ان کی سیاسی بلوغت پر سوالیہ نشان ہے، حالات ایک جیسے نہیں رہتے، مرضی کے مطابق حالات نہیں ہوتے، حالات کے اتار چڑھاؤ کے ساتھ سمجھوتا کرنا پڑتا ہے، مفتاح اسماعیل کو پارٹی میں رہنا چاہیے اور پارٹی میں رہ کر اپنی رائے دینی چاہیے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بنے تو نواز شریف نے انہیں بنایا، وزیر دفاع مجھے میری پارٹی نے بنایا ہے، مفتاح اسماعیل نے جو رویہ اپنایا ہوا ہے، ایسی صورتحال میں میں پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کا معاملہ سب کے سامنے ہے، ملک کے کچھ علاقوں میں معدنیات بہت موجود ہیں، آئی ٹی کے شعبے میں ہماری پوٹینشل بہت زیادہ ہے، بھارت کی آئی ٹی ایکسپورٹ 132 بلین ڈالر تھی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ میرے پاس رپورٹ موجود ہے کس محکمے میں کتنا ٹیکس چوری ہورہا ہے۔ خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ الیکشن موڈ پر آچکی ہے، آئندہ الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹس ضرور کرنے چاہئیں تاکہ ووٹ تقسیم نہ ہوں، سیٹ ایڈجسٹمنٹس ضرور ہونی چاہئیں پیپلز پارٹی ہی کیوں نہ ہو۔ اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں جو ملک سے جڑے ہیں وہ تو محب وطن ہیں۔ جو پاکستان سے جڑے ہیں وہ گلف ممالک سمیت دیگر ممالک میں بھی ہیں۔ آج بھی پاکستان کے خلاف باہر لابنگ کی جارہی ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہاں پر لوگ اوورسیز پاکستانیوں کو کہتے ہیں کہ ترسیلات پاکستان بھیجنا بند کریں۔ لوگ اگر 4 ہزار درہم کماتے ہیں تو 35 سو پاکستان بھیجتے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو پیسے نہ بھیجنے سے متعلق بیان کی کسی نے بھی مذمت نہیں کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ روز پہلے خلیجی ممالک میں موجود پاکستانیوں کی بات کی۔ میں خلیجی ملک میں رہا ہوں، آج بھی زیادہ ترسیلات زر بھجوانے میں ان کا اہم کردار ہے۔ اوورسیز پاکستانی یورپی ممالک میں بھی موجود ہیں۔ 9 مئی کے بعد بھی کہا گیا کہ اوورسیز پاکستانی پیسے نہ بھیجیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں