چوہدری پرویزالٰہی کیخلاف نیب نے گھیرا مزید تنگ کردیا، تحقیقات کا دائرہ کار وسیع ہوگیا

اسلام آباد( پی این آئی) سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کے خلاف نیب میں تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا گیا۔نیب نے اسٹیٹ بینک سے چوہدری پرویز الہی سمیت 9 اہم ترین شخصیات کے بنک ریکارڈ طلب کر لیے۔اسٹیٹ بینک سے پنجاب میں موجود تمام بینکوں سے غیر ملکی ٹرانزیکشنز، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے ہونے والی ترسیلات کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کو تمام ریکارڈ 23 جون تک فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نیب چوہدری پرویز الہی کے کیس میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور مبینہ منی لانڈرنگ کے اینگل سے تحقیقات کر رہا ہے۔جب کہ چوہدری پرویز الہی نے مقدمات کی تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کے لیے ہائیکورٹ رجوع کرلیا۔ پرویز الٰہی کی جانب سے درخواست ایڈووکیٹ عامر سعید راں نے دائر کی درخواست میں ایف آئی اے، پولیس سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیاکہ چوہدری پرویز الٰہی سابق وزیراعلیٰ پنجاب رہے پرویز الٰہی کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔ وکیل نے درخواست میں نکتہ اٹھایاکہ ایف آئی اے، پولیس، اینٹی کرپشن اور نیب کی جانب سے مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہیں اس حوالے سے متعدد درخواستیں دیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوسکی لہٰذا عدالت مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے اور عدالت سے استدعا ہے کہ منی لانڈرنگ کے مقدمے میں پرویز الٰہی کی حفاظتی ضمانت منظور کرے۔ یہاں واضح رہے کہ ) لاہور کی مقامی جوڈیشل عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سابق وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے چوہدری پرویز الہی کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں