راولپنڈی (پی این آئی) سابق وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو 9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران جی ایچ کیو پر حملوں سے متعلق کیس میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔ ایک روز قبل شہریار آفریدی کو انڈسٹریل ایریا تھانے میں ان کے خلاف درج 9 مئی کی ہنگامہ آرائی سے متعلق مقدمے میں ضمانت مل گئی تھی۔جب شہریار آفریدی اڈیالہ جیل میں تھے،
آر اے بازار پولیس نے انہیں اپنی تحویل میں لے کر راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا تھا۔انہیں سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا اور جسمانی ریمانڈ پر ان کی تحویل کی استدعا کی گئی۔اے ٹی سی کے جج حامد حسین نے پی ٹی آئی رہنما کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور انہیں پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے نوٹس لیا کہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر دونوں حاضر نہیں ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری نے عدالت کو بتایا کہ دونوں رہنما اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر انتظار کر رہے تھے لیکن گرفتاری کے ڈر سے اندر نہیں آسکے اور عدالت سے استدعا کی کہ ان کے تحفظ کا حکم جاری کیا جائے تاہم جج نے وکیل کو یاد دلاتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا کہ ملزم کی ذاتی پیشی کے بغیر اس طرح کی حفاظتی ضمانت دینے کی کوئی قانونی مثال نہیں ہے۔انہوں نے پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں کو عدالت میں پیش ہونے کا موقع دیتے ہوئے سماعت (آج) جمعرات تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں