اسلام آباد (پی این آئی) تحریک انصاف نے پرویز خٹک کیخلاف کاروائی کا آغاز کر دیا، پارٹی رہنماوں کو جماعت سے علیحدگی اختیار کرنے پر اکسانے کا الزام، مرکزی سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے سابق وزیر دفاع کا اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے سابق وفاقی وزیر اور سینئر رہنما پرویز خٹک کیخلاف جماعتی سطح پر کارروائی کا آغاز کر دیا۔پی ٹی آی کے مرکزی سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے پرویز خٹک کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ نوٹس میں پرویز خٹک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جماعت کے علم میں آیا ہے کہ آپ اراکین سے روابط قائم کر کے انہیں جماعت سے علیحدگی اختیار کرنے پر اکسا رہے ہیں، 7 یوم میں اس تاثر کے حوالے سے اپنا مفصل جواب داخل کریں۔سیکرٹری جنرل کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں تنبیہ کی گئی ہے کہ جواب تسلی بخش نہ ہونے یا اظہار وجوہ کے نوٹس کے جواب سے گریز پر کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔جبکہ اس سے قبل تحریک انصاف سابق سیکرٹری جنرل اسد عمر کے نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو پر بھی شدید ردعمل دے چکی۔ پاکستان تحریک انصاف نے اسد عمر کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے کہ انہوں نے چیئرمین عمران خان کی تصادم پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے پارٹی کا عہدہ چھوڑا۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات رئوف حسن کی جانب سے بیان پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل اسد عمر کے ایک نجی نیوز چینل کو انٹر ویو کے بعد سامنے آیا ہے ۔اسد عمر نے 24 مئی کو اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے پارٹی عہدے فوری طور پر چھوڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں 9 مئی کو پیش آنے والے واقعات کے بعد ان کے لیے پارٹی میں کام جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔پی ٹی آئی نے اسد عمر کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسد عمر کے جب پارٹی یا پارٹی سربراہ سے اختلافات پیدا ہو گئے تھے اور وہ عملدرآمد کرنا مناسب نہ سمجھتے تھے تو وہ اسی وقت خود کو پارٹی سے الگ کر سکتے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں