پارٹی میں اختلافات، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی لندن پہنچ گئے، نواز شریف سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جنوری میں پارٹی عہدے سے استعفا دے دیا تھا، اب عہدیدار نہیں ہوں،میں نے کوئی نئی پارٹی بنانے کا عندیہ نہیں دیا۔

پارٹی میں کسی سے کوئی اختلاف نہیں، ملک کو آگے کیسے لے کر جانا ہے یہ سب کو مل بیٹھ کر سوچنا ہوگا۔ شاہد خاقان عباسی نے لندن میں قائد ن لیگ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کوئی نئی پارٹی بنانے کا عندیہ نہیں دیا، پارٹی میں کسی کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے، ری امیجنگ پاکستان ایک ڈائیلاگ کے پلیٹ فارم کا نام ہے، ہر ایک کو ڈائیلاگ میں شامل ہونا چاہیے۔ملک کو آگے کیسے لے کر جانا ہے یہ سب کو مل بیٹھ کر سوچنا ہوگا۔تمام مسائل کا حل مذاکرات میں ہے، نوازشریف سے ملاقات میں فیصلے نہیں مشاورت ہوئی ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جنوری میں استعفا دے دیا تھا، میں پارٹی کا عہدیدار نہیں ہوں ۔ میاں صاحب کو کہا تھا آپ قیادت بدلیں گے تو میرا عہدے پر رہنا ممکن نہیں ، میرے مسلم لیگ ن یا نوازشریف سے کوئی اختلافات نہیں ہیں۔نوازشریف سے ملاقات مثبت رہی، نوازشریف سے ملاقات میں فیصلے نہیں مشاورت ہوئی ہے۔

نوازشریف کے ساتھ دوستی بھی ہے اور وہ میرے لیڈر بھی ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صوبائی اسمبلیاں ملک میں انتشار پھیلانے کیلئے توڑی گئیں، رواں سال اکتوبر نومبر میں الیکشن ہونا قانون کے مطابق ضروری ہے۔ اس سے قبل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے لندن میں قائد ن لیگ میاں محمد نوازشریف سے ملاقات کی ، شاہد خاقان عباسی نے میاں نواز شریف کی خیریت دریافت کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی نے ملاقات سے قبل کہا کہ نوازشریف سے ملاقات میں صرف سیاسی صورتحال پر بات چیت کی جائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں