مئیر کراچی بنتے ہی مرتضیٰ وہاب کو بڑا جھٹکا لگ گیا

اسلام آباد ( پی این آئی) مرتضٰی وہاب کا میئر کراچی کی حیثیت سے تقرری کا نوٹیفیکشن عدالت میں چیلنج کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں مرتضٰی وہاب کے میئر کراچی کی حیثیت سے نوٹیفیکشن سے متعلق درخواست دائر کر دی گئی ہے،شہری محمد عامر کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں الیکشن کمیشن،سندھ حکومت اور مرتضٰی وہاب کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ مرتضٰی وہاب کی تقرری کا نوٹیفیکشن معطل کیا جائے۔ الیکشن لڑنے کیلئے جو قانون بنایا گیا وہ آئین سے متصادم ہے،میئر کراچی کے انتخاب میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔ درخواست میں معاملے کی نوعیت کے پیش نظر 20 جون کو سماعت کی استدعا کی گئی۔ یاد رہے کہ نو منتخب میئرکراچی مرتضی وہاب اور ڈپٹی میئرسلمان مراد آج اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے،میئر اور ڈپٹی میئر کی تقریب حلف برداری کراچی میں گلشنِ جناح پولو گراؤنڈ میں ہو گی،الیکشن کمشنر سندھ اعجاز چوہان میئر اور ڈپٹی میئر سے حلف لیں گے۔یہاں یہ بھی واضح رہے کہ 15 جون کو پیپلز پارٹی کے امید وار مرتضٰی وہاب میئر کراچی منتخب ہوئے تھے۔ میئر کراچی کے انتخاب کے لیے مرتضیٰ وہاب کو 173ووٹ جب کہ انکے مد مقابل جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمٰن کو 161 ووٹ ملے تھے،انتخاب میں33 اراکین غیر حاضر رہے۔ حافظ نعیم الرحمٰن پی ٹی آئی ارکان کی غیر حاضری کی وجہ سے اکثریت حاصل نہیں کر سکے تھے۔ جبکہ میئر کراچی کے انتخاب سے متعلق جماعت اسلامی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط بھی لکھا تھا۔ خط میں کہا گیا کہ اتحادی جماعت پی ٹی آئی کے 29 ارکان کو اغوا کر کے ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ اس فراڈ عمل کو الیکشن کمیشن کالعدم قرار دے،الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں