اسلام آباد(آئی این پی)یونان جاتے ہوئے کشتی الٹنے سے جاں بحق ہونے والے 28اور زندہ بچ جانے والے 12نوجوانوں کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں،کشتی حادثے میں منڈی بہائوالدین کے جاں بحق افراد کی تعداد 5ہو گئی، جاں بحق ہونے والوں میں نوجوان ارسلان بھی شامل تھا جس کی غائبانہ نماز جنازہ نواحی گائوں کھائی میں ادا کر دی گئی ہے، ارسلان ایک بیٹے اور ایک بیٹی کا باپ تھا،
ارسلان نے اٹلی جانے کیلئے گجرات کے انسانی سمگلر عرفان ہاشمی کو 10لاکھ روپے ایڈوانس ادا کئے تھے،لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے یونان کے قریب سمندر میں کشتی حادثے میں لاپتہ ہونے والے 22نوجوان نوشہرہ ورکاں کے ہیں جن میں سے 10 نوجوانوں کا تعلق کڑیال کلاں، 4 کا تعلق نواحی گائوں بھاکرانوالی، 2کزنوں کا تعلق میلو ورکاں، 2کا تعلق نواحی گاں نتھو سیویا، 2 کا تعلق خان مسلمان، 1نوجوان کا تعلق نواحی گائوں چک پاکھر جبکہ 1کا تعلق منگوکی سے ہے،مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے یورپ جانے والا حافظ آباد کا نوجوان بھی سمندر کی لہروں میں گم ہو گیا، جلال آنہ گائوں کا رہائشی نوجوان بدقسمت کشتی میں سوار تھا تاہم ابھی تک اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی، غم سے نڈھال بیوی بچوں اور والدین نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے،حادثہ میں زندہ بچ جانے والوں کے نام بھی جاری کر دیئے گئے جن میں کوٹلی کے محمد عدنان بشیر ولد محمد بشیر، حسیب الرحمان ولد حبیب الرحمان، گوجرانوالہ کے محمد حمزہ ولد عبدالغفور، ذیشان سرور ولد غلام سرور، گجرات کے عظمت خان ولد محمد صالح، عثمان صدیق ولد محمد صدیق، عرفان احمد ولد شفیع اور عمران آرائیں ولد مقبول شامل ہیں،شیخوپورہ کے محمد سنی ولد فاروق احمد، زاہد اکبر ولد اکبر علی، منڈی بہائوالدین کا مہتاب علی ولد محمد اشرف، سیالکوٹ کا رانا حسنین ولد رانا نصیر احمد بھی بچ جانے والوں میں شامل ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں