اسلام آباد(پی این آئی)وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے تحفظات سے آگاہ ہیں، بلاول کو شاید ٹھیک سے بریف نہیں کیا جا رہا، شاہدخاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، وہ کبھی ن لیگ سے جدا ہیں نہ پارٹی ان سے جدا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز سوات میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ اور پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے ناراضگی کا اظہار کر کے وزیراعظم شہباز شریف کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے فنڈز نہیں ملے تو بجٹ منظور نہیں ہونے دینگے، وزیراعظم نے کہا کچھ اور بجٹ میں کچھ اور سامنے آیا، ملک اسکا متحمل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم ٹیم میں شامل لوگوں سے حساب لیں جو وعدے پورے کرنے میں رکاوٹ ہیں، وزیراعظم کی نیت پر شک نہیں، ہمارے مسائل حل ہونگے تو آگے بڑھیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے حالات سے پیپلزپارٹی بھی اچھی طرح واقف ہے، حالات اس لائق نہیں کے ہم پری میچور سیاست شروع کر دیں۔ ہمیں سیاسی استحکام کے ذریعے ملک کو بڑے طوفان سے نکالنا ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مذاکرات اہم موڑ پر ہیں، اس وقت یہ پیغام نہیں جانا چاہے خدانخواستہ اتحاد میں کوئی دراڑ ہے۔ اتحادی اس طرح کی بات کریں تو ناقابل فہم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلاول کو شاید ان کے رہنماؤں نے ٹھیک سےبریف نہیں کیا، ہم پیر کو ملاقات کررہے ہیں، پنجاب میں ہمیں بہت سارے مسائل رہے ہیں، ہمارے اراکین اسمبلی نالاں ہیں۔
ہمارے ساتھیوں کے گلے ہیں محسن نقوی آصف زرداری کے نامزد کردہ ہیں۔ مسلم لیگ ن کے نمائندوں کو گِلہ ہے ، ان کے کام نہیں ہورہے۔ ملک میں مظلوم نمائندے مسلم لیگ ن کے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت 60فیصد وسائل صوبے کو جاتے ہیں، صوبوں کو وسائل دینے کے بعد 6 ہزارارب روپے بچے گا، وفاق نے 7ہزارارب روپے کے قرضے اور سود ادا کرنا ہے، وفاق کے پاس سونے کی کان نہیں ہے جس میں سے اس نے پیسے بانٹنے ہیں۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وفاق بخل سے کام نہیں لے رہا، وفاق کے پاس ان لمیٹڈ سپلائی نہیں ہے ، قرضوں کی ادائیگی بھی کرنی ہے اوردفاع کا بوجھ بھی اٹھانا ہے۔میزبان کی طرف سےپوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شاہدخاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، پارٹی میں لوگوں کی مختلف رائے ہوسکتی ہے، شاہدخاقان عباسی پارٹی چھوڑ دیں یہ نہیں ہوسکتا، شاہد خاقان کبھی مسلم لیگ ن سے جدا ہیں نہ مسلم لیگ ن ان سے جدا ہے۔اس سے قبل نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ہمیشہ اتحادی شراکت داروں کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو دور کیا، جب چیئرمین پی ٹی آئی کا محاذ بند ہو جائے تو ہمیں اپنے درمیان دوسرا محاذ کھولنے سے گریز کرنا چاہیے۔ بجٹ کی تیاری اور منظوری کے دوران بھی تمام اتحادی شریک تھے، حکومت کا مقصد ہمیشہ اتفاق رائے کے بعد فیصلے کرنا ہے۔اتحادی جماعتوں کو سیاسی جلسوں میں تنقید کرنے کے بجائے کابینہ میں حکومتی فیصلوں پر بات کرنی چاہیے۔
دوسری طرف خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں جبکہ اسحاق ڈار پر تنقید کرنے والے مفتاح اسماعیل کی پارٹی میں اب کوئی جگہ نہیں بچی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں