لندن (پی این آئی) کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی زیادہ اموات سے متعلق اہم انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق یونان کشتی حادثے میں بچ چانے والے مسافروں کی جانب سے برطانوی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستانی مسافروں کو کشتی کے نچلے حصے میں جانے پر مجبور کیا گیا۔
جہاں کشتی کے حادثے کا شکار ہونے کی صورت میں مسافروں کے بچنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔بچ جانے والے مسافروں نے ایک حیران کن انکشاف یہ بھی کیا کہ پاکستانی مسافر اگر کشتی کے اوپر آنے کی کوشش کرتے تو کوسٹ گارڈ ان کے ساتھ بدسلوکی کرتے، جبکہ دوسری قومیت والے مسافروں کو کشتی کے اوپری حصے میں جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ بچ جانے والے مسافروں نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈوبنے سے پہلے ہی پانی کی عدم دستیابی پر کشتی میں 6 اموات ہو چکی تھیں، کشتی ڈوبنے سے تین روز پہلے کشتی کا انجن بھی فیل ہو گیا تھا۔برطانوی میڈیا کے مطابق کشتی میں 100 سے زیادہ بچے موجود ہونے کا بتایا گیا ہے لیکن بچ جانے والے مسافروں میں کسی خاتون یا بچے کے شامل ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق کشتی کے ڈوبنے والوں میں تقریباً 300 پاکستانی ہیں جبکہ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے اندازے کے مطابق کشتی پر 400 پاکستانی تھے جن میں سے صرف 12 زندہ بچے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونان کے ساحلی علاقے میں 14 جون بروز بدھ کو کشتی ڈوبنے کا حادثہ ہوا تھا، کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 104 کو بچا لیا گیا تھا۔
کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔ادھر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے یونان میں ہونے والے کشتی حادثے کی وجوہات کے تعین کے لیے تحقیقات کرنے کی ہدایت کر دی ہے اور اس حوالے سے ایک 4 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ڈی آئی جی عالم شنواری کو واقعے میں جاں بحق افراد اور زخمیوں کی معلومات اور سہولت کے لیے فوکل پرسن مقرر کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے سانحے میں زندہ بچ جانے والے 12 خوش قسمت پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے۔زندہ بچ جانے والوں کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر، گوجرانوالا، گجرات، شیخوپورہ، منڈی بہاؤالدین اور سیالکوٹ سے ہے۔ پاکستانی سفارت کار نے جیو نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ بچنے والے پاکستانیوں میں کوٹلی کے محمد عدنان بشیر،حسیب الرحمن، گوجرانوالہ کے محمد حمزہ، ذیشان سرور اور گجرات کے عظمت خان اور عثمان صدیق شامل ہیں۔ اس کے علاوہ شیخوپورہ کے محمد سنی اور زاہد اکبر، منڈی بہاؤالدین کے مہتاب علی اور سیالکوٹ کے راناحسین، عرفان احمد اور عمران آرائیں بھی زندہ بچ جانے والے خوش قسمت افراد میں شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں