لاہور (پی این آئی) عوام بڑے ریلیف سے محروم رہ گئے، پٹرول کی اصل قیمت 200 روپے سے بھی کم ہونے کا انکشاف، تمام ٹیکسز ملا کر پٹرول کی فی لٹر قیمت 240 روپے ہونے کا انکشاف، 16 جون سے فی لیٹر پٹرول کی قیمت میں 22 روپے کمی ہو سکتی تھی۔
حکومت نے عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مد میں بڑے ریلیف سے محروم کر دیا۔رپورٹ میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ حکومت اس وقت فی لیٹر پٹرول پر مختلف ٹیکسز اور مارجنز کی مد میں تقریباً 86 روپے عوام کی جیبوں سے نکال رہی ہے، یعنی پٹرول کی اصل قیمت 200 روپے سے بھی کم بنتی ہے۔ پٹرول پر اس وقت 50 روپے فی لٹر لیوی ،6 روپے او ایم سی مارجن ، 7 روپے ڈیلر مارجن اور 3.6 روپے فریٹ ریٹ عائد ہے ۔جبکہ پٹرولیم مصنوعات پر 18 سے 22 روپے تک کسٹم ڈیوٹی بھی ادا کی گئی ۔بتایا گیا ہے کہ تمام ٹیکسز ملا کر پٹرول کی فی لٹر قیمت 240 روپے بنتی ہے ۔عالمی اور مقامی ٹیکسز کے بعد عوام کو 22 روپے ریلیف مل سکتا تھا جو منتقل نہ کیا گیا۔ کومت نے 75 ڈالر تک فی بیرل میں خام تیل خریدا، یعنی لیوی ، مارجن اورکسٹم ڈیوٹی نکالنے کے بعد پٹرول کی فی لٹر قیمت 240 روپے بنتی ہے ۔ یہاں واضح رہے کہ حکومت نے لائٹ اسپیڈ ڈیزل کے علاوہ باقی تمام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 30 جون تک برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔حکومت نے 16 جون سے 30 جون تک کیلئے لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 52 پیسے کا اضافہ کر دیا۔
جس کے بعد فی لیٹر لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 150 روپے 50 پیسے مقرر کر دی گئی۔ جبکہ وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل مہنگا ہونے کی وجہ سے 30 جون تک پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتیں برقرار رہیں گی۔ یعنی پٹرول کی فی لیٹر قیمت 262 روپے، ڈیزل کی قیمت 253 روپے، مٹی کے تیل کی قیمت 164روپے 7پیسے برقرار رہے گی۔ یہ بھی یاد رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اوگرا کی جانب سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری بھیجی گئی تھی، تاہم حکومت نے اوگرا کی سمری کو منظور نہ کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں