اسلام آباد (پی این آئی) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ شیل کمپنی پاکستان میں نہ بزنس بند کررہی اور نہ ہی اپنا نام تبدیل کررہی ہے، شیل اپنے شیئرز ایک اور فارن انویسٹر کو بیچنا چاہتا ہے، اس کا حکومت کو بھی علم ہے، شیل کمپنی حکومتی فیصلوں پر عملدرآمد کی پابند ہے، اس بارے میں منفی باتیں پھیلانا درست نہیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ایک پراسس رہا ہے کہ ہم پیمنٹ واپس کرتے ہیں پھر پاکستان کو دوبارہ پیسے مل جاتے ہیں، 30 جون کو رواں مالی سال ختم ہورہا ہے تو ہم نے چین کے بینکوں سے رابطہ کیا اوران کو آفر کی ہے کہ آخری ہفتے کی بجائے ہم پیمنٹ پہلے دیں گے، پہلے پیمنٹ سے بینک کچھ جرمانہ کرتے ہیں لیکن ہم نے کہا کہ جلدی پیمنٹ کی ہے تو کوئی جرمانہ نہیں دیں گے، طے ہوا ہے کہ فاسٹ ٹریک سے ادائیگی کی جائے گی۔سوموار کو ہم نے پیمنٹ کی تھی اوروہ انہوں نے کل جمعے کو پیمنٹ پاکستان کو واپس کردی ہے، چینی بینکوں کو 300 ملین ڈالر کی ادائیگی بھی کردی گئی ہے، چینی بینکوں سے پاکستان کو 300 ملین ڈالرز مل جائیں گے، یہ 300 ملین ڈالر بھی پاکستان کو 3 یا 4 روز میں واپس آجائیں گے، بیرونی ادائیگیوں کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ تیسری بڑی ادائیگی 500، 500 ملین ڈالرز کی پیمنٹ یعنی ایک بلین کی پیمنٹ ہے، یہ بھی وقت سے پہلے کردی جائے گی۔ایک ریٹنگ ایجنسی نے کہا تھاکہ پاکستان مئی جون میں 3.7 بلین ڈالر کیسے دے گا؟ کہا تھا کہ جب مئی جون آئے گا تو انتظام ہوجائے گا۔ ادائیگیاں کرنے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شیل کمپنی پاکستان میں اپنا بزنس بند نہیں کررہی، بلکہ پاکستان میں ان کا بزنس پہلے کی طرح ہی چلتا رہے گا۔ شیل اپنے شیئرز ایک اور فارن انویسٹر کو بیچنا چاہتا ہے، شیل صرف پاکستان میں نہیں کئی ممالک میں بزنس کررہا ہے۔اس بارے میں منفی باتیں پھیلانا درست نہیں۔ شیل کمپنی جو بھی فیصلہ کرے گی وہ حکومتی فیصلوں پر عملدرآمد کی پابند ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں