اسلام آباد (پی این آئی) اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ اسمبلی کی مدت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں،آئندہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق معاشی ایمرجنسی نافذ کر کے اسمبلی کی مدت بڑھائی جا سکتی ہے مگر حکمران اتحاد وقت پر انتخابات چاہتا ہے۔ن
ظرثانی قانون پر بات کرتے ہوئے وزیر قانون کا کہنا تھا یہ قانون صرف نوازشریف کیلئے نہیں ہے بلکہ اس سے سیکڑوں افراد کو فائدہ ہو گا،قائد مسلم لیگ ن نواز شریف انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔ دوسری جانب خواجہ آصف نے یونیورسٹی وائس چانسلرز کیلئے ’’ ڈکیت ‘‘ کا لفظ استعمال کرنے پر معافی مانگ لی۔ اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یونیورٹی وائس چانسلرز کیلئے ڈکیت کا لفظ استعمال کرنے پر معافی مانگتا ہوں،گزارش ہے کہ اسمبلی کارروائی سے بھی اس جملے کو حذف کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن اتنی عام ہے کہ معاشرے نے کرپشن کو مان لیا ہے،تعلیمی اداروں میں اخلاقیات کے بارے میں پڑھانا چاہیے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جتنی سیاست پارلیمنٹ میں ہے اتنی ہی تعلیمی اداروں میں ہے،مساجد اور تعلیمی اداروں میں بدعنوانی پر درس ہونے چاہیے۔یاد رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے دو روز قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکو قوم کو تعلیم دے رہے ہیں،یہ ڈاکہ مارنا سکھائیں گے اور کیا کریں گے؟۔ ایسی ایسی یونیورسٹیز ہیں جہاں وائس چانسلر اپنے عہدے کی مدت پوری کر چکے ہیں لیکن اسٹے لیا ہوا ہے،وائس چانسلر ارب پتی بن گئے،صرف وہ تنخواہ نہیں لیتے فنڈز بھی کھا رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں