اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے اصولی فیصلہ کیا ہے کہ جب تک نوازشریف واپس نہیں آئیں گے وہ انتخابات میں نہیں جائیں گے۔ن لیگ نے حتمی طور پر طے کر لیا ہے کہ نوازشریف کے بغیر انتخابات میں حصہ نہیں لیا جائے گا۔حکومت اور ن لیگ کے تمام اہم پالیسی فیصلوں کا لازمی جزو رہنے والے ایک وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس وقت ن لیگ اور اتحادیوں کا انتخابات میں جانا ہی فائدہ مند ہے۔
تاہم ن لیگ نوازشریف کے بغیر انتخابات میں ہرگز نہیں جائے گی کیونکہ نوازشریف ہی نواز لیگ کی انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔رپورٹ میں مزید کہا جب تک نظرِثانی سے متعلق قانون سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے اس وقت تک نوازشریف تاحیات نااہلی کے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کر سکتے تاہم جونہی سپریم کورٹ اس پر فیصلہ کرے گی نوازشریف اس کے خلاف اپیل کریں گے اور اس کے بعد پاکستان آئیں گے۔ وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ ایمرجنسی نافذ کرکے اسمبلی قرارداد کے ذریعے اسمبلی مدت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے لیکن ایسی کوئی بھی تجویز زیر غور نہیں ہے اور نی ایسا کوئی مشورہ کسی اتحادی کی جانب سے ابھی تک سامنے آیا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ صدرِ مملکت اپنی مدت پوری ہونے کے بعد نئے صدر کے انتخاب تک اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔ اب یہ معاملہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے طے کر دیا گیا ہے کہ نئے صدر کے انتخاب تک صدر اپنے دفتر میں موجود رہیں گے۔ یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی اور آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے، سابق وزیراعظم کی وطن واپسی سے پہلے سپریم کورٹ سے تاحیات نااہلی کی سزا ختم کروانے کی پٹیشن دائر کئے جانے کا امکان ہے۔مسلم لیگ (ن) کے انٹرا پارٹی انتخابات ہوں گے جس میں نواز شریف کا تاحیات قائد کا عہدہ برقرار رہنے کا قوی امکان ہے، انٹراپارٹی انتخابات کے بعد نواز شریف کی ممکنہ وطن واپسی کے شیڈول پر غور کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں