اسلام آباد (پی این آئی) شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت مسلم لیگ ن کی سینئر لیڈر شپ کو پارٹی عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔ ن لیگ کے سینئر رہنماؤں کو پارٹی عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔ ن لیگ کے سینئر رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سے بھی پارٹی عہدے لیے جانے کا امکان ہے۔
اقبال ظفر جھگڑا اور مہتاب عباسی کو بھی پارٹی عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔صوبہ خیبرپختونخوا میں بھی ن لیگ اختلافات کا شکار ہے۔امیر مقام اور ظفر جھگڑا گروپ آمنے سامنے آ گئے۔دو روز قبل وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی بیٹھک میں بھی ’ جھگڑا گروپ‘ غیر حاضر رہا۔’ جھگڑا گروپ‘ کو صدر کے پی کے امیر مقام کے حوالے سے تحفظات ہیں۔مسلم لیگ ن کے کل ہونے والے مرکزی کونسل اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔سعد رفیق اور ایاز صادق کے نام سینئر نائب صدر کے لیے زیر غور ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ مسلم لیگ ن خیبرپختونخواکے نظریاتی ورکرز کے زیر اہتمام کنونشن کا اہتمام کیا گیا جس میں پارٹی کے صوبائی صدر امیر مقام کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے قرارداد منظور کی گئی۔اس حوالے سے اجلاس ہوا،اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی کی صوبائی قیادت ون مین شو کا کردار ادا کر رہی ہے اور پارٹی کا وجود صوبہ سے ختم کر دیا گیا ہے مقررین نے کہا کہ امیر مقام پارٹی پر قبضہ جما کر امیر مقام گروپ کا قیام عمل میں لا چکے ہیں جس طرح جماعت اسلامی اور جنرل مشرف کو دھوکہ دیکر نوازشریف کی گود میں بیٹھ گئے تھے بہت جلد یہاں سے بھی چھلانگ لگا کر کسی اور کی گود میں بیٹھ جائیں گے لیکن پارٹی کے لئے بیش بہا قربانیاں دینے والے کارکن کسی صورت مشرف کے بھائی کو پارٹی ہائی جیک نہیں کرنے دینگے اور نہ ہی فرد واحد کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ من مانی فیصلے کر کے پارٹی کو نقصان پہنچائے۔
مقررین نے کہا کہ پارٹی آئین کی رو سے صوبائی صدر اور کابینہ کی میعاد چار سال ہوتی ہے جس کے بعد انٹرا پارٹی الیکشن کے زریعے صوبائی قیادت کا انتخاب عمل میں لایا جاتا ہے جبکہ امیر مقام اور اس کی کابینہ گذشتہ کئی سالوں سے غیر آئینی طریقے سے پارٹی پر قابض ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں