کراچی(پی این آئی) استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے دعوی کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد پارٹی چلانے کے 3 دعویدار ہیں۔
انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی، پرویز الٰہی اور چیئرمین کی اہلیہ پارٹی چلانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کوئی مذہب نہیں کہ نہیں چھوڑی جاسکتیں، 9 مئی کے واقعات کا ماحول بنانے میں میرا کوئی کردار نہیں تھا پارٹی میں رہتے ہوئے کہا کہ اداروں سے ٹکراؤ کی پالیسی اختیار نہ کریں۔ آئی پی پی رہنما نے مزید کہا کہ 10 سے 12 دنوں میں فوجی عدالت کی کاغذی کارروائی مکمل ہوجائے گی اور انہی کیسز کی بنیاد پر چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار ہوں گے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما ضائع ہورہے تھے، ہم نے عوام کی خدمت کرنی ہے دوسرے آپشن کی طرف تو جانا ہی تھا، ہمارا مقصد تھا کہ عوام کی خدمت کرنے والے رہنماؤں کو ایک جگہ جمع کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں ملٹری کورٹ کوئی نئی چیز نہیں ہے، پی ٹی آئی کی حکومت میں 17 کیسز ملٹری کورٹ میں چلے۔ ادھر فردوس عاشق اعوان کو پاکستان استحکام پارٹی میں اہم عہدہ مل گیا۔ اس حوالے سے جہانگیر ترین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ فردوس عاشق اعوان کو پاکستان استحکام پارٹی کا مرکزی سیکرٹری اطلاعات مقرر کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل عبدالعلیم خان کو استحکام پاکستان پارٹی کا صدر مقرر کیا گیا تھا۔ جہانگیر ترین کے مطابق عامر کیانی استحکام پاکستان پارٹی کے سیکرٹری جنرل، عون چوہدری ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اور پارٹی کے ترجمان ہوں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں