اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ خطے کی صورتحال کو دیکھ کر لگتا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہوگا، روس سے جو تیل آیا اس کی ادائیگی چینی کرنسی میں کی گئی، عالمی سامراج کو پاک چین تعلقات کھٹک رہے ہیں۔ انہوں نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ کئی حوالوں سے انوکھا بجٹ ہے،
آئی ایم ایف بھی انوکھی شرائط لگا رہا ہے، آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط پوری کیں لیکن پھر بھی معاہدہ نہیں ہوا، آئی ایم ایف ہر بار گول پوسٹ کو آگے بڑھا دیتا ہے۔ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سی پیک کو بیک برنر پر رکھ دیا گیا ہے۔ سی پیک کے خلاف جان بوجھ کر مہم کا آغاز کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہوگا، خطے کی صورتحال سامنے ہے۔روس سے جو تیل آیا اس کی ادائیگی چینی کرنسی میں کی گئی ہے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف اور انٹرنیشنل سامراجی چنگل سے نکلنا ہوگا، عالمی سامراج کو چین اور پاکستان کے تعلقات کھٹک رہے ہیں، آئی ایم ایف تصدیق کرنا چاہتا ہے کہ قرض کی رقم چین کو ادائیگیوں کیلئے استعمال تو نہیں ہوگی۔ ای اوبی آئی کی پنشن میں کم ازکم 10 ہزار روپے کا اضافہ کیا جائے، چھوٹے صوبوں کے ساتھ پھر امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز کو کم کیا گیا، میرا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز میں اضافہ کیا جائے۔ سندھ کو سیلاب سے متعلق جو گرانٹ ملنا تھی وہ آج تک نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے، واقعات کے ماسٹرمائنڈ کو بھی کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ ذمہ داروں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے سے گریز کیا جائے۔ ہم پہلے یہ تجربے کرچکے جو ناکام ہوئے ،اب دہرایا نہ جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں