جیل کے اندر کن حالات میں رکھا گیا؟ چوہدری پرویز الٰہی دس دن بعد منظر عام پر آگئے

لاہور (پی این آئی) تحریک انصاف کے صدر و سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی کا کہنا ہے کہ کا کہنا ہے کہ میری طبعیت ٹھیک نہیں ہے،دس روز سے جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں۔چوہدری پرویز الہی نے کمرہ عدالت سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری طبعیت ٹھیک نہیں ہے۔

 

 

 

 

دس روز سے جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں، جیل کے کمرے میں ہوا کے لیے پنکھا بھی کبھی چلتا ہے۔پرویز الہی نے مزید کہا کہ مجھے کسی سے ملاقات بھی نہیں کرنے دی جا رہی۔میڈیا کا چہرہ بھی دس دن بعد دیکھا ہے۔پرویز الہی نے کہا کہ پریس کانفرنس کیسے کر دوں، ادھر بھی میڈیا سے بات نہیں کرنے دی جارہی، آپ میری حالت دیکھ رہے ہیں اس حالت میں پیش کیا ہےخیال رہے کہ لاہور کی انسداد رشوت ستانی کی خصوصی عدالت نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتا ر پرویز الہی کی دائر ضمانت درخواست پر اینٹی کرپشن حکام کو مقدمے کا ریکارڈ پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت تیرہ جون تک ملتوی کردی۔اینٹی کرپشن کورٹ کے جج علی رضا اعوان نے سابق وزیر اعلی پرویز الہی کی رہائی کیلئے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت پراسیکیویشن نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر آج بھی کوئٹہ میں ہیں مقدمہ کا ریکارڈ ان کے پاس ہے لیکن ریکارڈ دستیاب نہیں ہے استدعا ہے کہ مقدمہ کا ریکارڈ پیش کرنے کی مہلت دی جائے۔

 

 

 

 

 

دوران سماعت پرویز الہی کے وکیل رانا انتظار نے موقف اختیار کیا کہ مقدمے کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر عدالت ڈی جی اینٹی کرپشن کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے پرویز الہی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ چودھری پرویز الہی سابق وزیر اعلی ہیں ان کو جیل میں علاج کی بہتر سہولیات دی جائیں، سابق وزیر اعلی ہونے کے باعث انہیں جیل میں بی کلاس کی سہولت بھی دی جائے۔عدالت نے جیل میں سہولیات کے حوالے سے جیل سپرنٹنڈنٹ سے رپورٹ طلب کرلی جبکہ دائر درخواست ضمانت پر اینٹی کرپشن حکام کو آخری موقع دیتے ہوئے سماعت تیرہ جون تک ملتوی کردی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں