لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طبعیت ناساز ہو گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو بخار اور تھکن کی شکایت ہے، عمران خان کی گزشتہ روز اسلام آباد سے واپسی پر طبعیت ناساز ہوئی،ڈاکٹرز نے چیرمین پی ٹی آئی آرام کی ہدایت کر دی۔
عمران خان گزشتہ روز مختلف کیسز میں ضمانت حاصل کرنے کے لیے لاہور سے اسلام آباد گئے تھے اور مسلسل کئی گھنٹے عدالتوں میں موجود رہے۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے دفعہ144کی خلاف ورزی، احتجاج اور توڑپھوڑ پروفاقی دارالحکومت کے مختلف تھانوں میں درج9 مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا تھا ۔پیر کے روز سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنے وکلا کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس پیش ہوئے جہاں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سیدمحمود ہارون کی عدالت نے تھانہ کھنہ میں درج مقدمہ میں30 ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض سابق وزیراعظم کی 4 جولائی تک، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرخ فرید کی عدالت نے تھانہ شہزاد ٹائون کے دو مقدمات میں پانچ پانچ ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض 4 جولائی تک،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے تھانہ سیکرٹریٹ ،تھانہ ترنول اور تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے دس ،دس ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 19 جون تک ضمانت منظور کی تھی۔
جب کہ عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس جماعت کا ووٹ بینک زیادہ ہو اسے ان کرائسز سے فرق نہیں پڑتا۔ عمران خان نے یہ بھی بتایا کہ میری ہمشیرہ کے ڈرائیور اور باورچی رحیم کو اٹھایا گیا، دونوں کو قید کردیا گیا اور جانوروں کیطرح ایک چھوٹے سے ڈربے میں پھینک دیا گیا، باورچی حیم کو دمے کی بیناری تھی،جب سے وہ واپس لوٹا ہے وینٹیلیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔فوجی عدالتوں میں لوگ میرے خلاف گواہ بننے جا رہے ہیں، دوبارہ اقتدار میں آئے تو انصاف کا نظام درست کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں