اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آج مختلف مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کے لیے لاہور سے اسلام آباد آئے۔ انہوں نے عدالت میں صحافیوں سے گھر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں عدالت کا چکر نہیں لگا رہا، لیگل سسٹم کو سمجھ رہا ہوں، ہمارا لیگل سسٹم یہ ہے کہ طاقتور کیلئے سب کچھ ہے اور عام آدمی کیلئے کچھ نہیں،ہماری طرح کے لوگ یہاں ٹھوکریں کھاتے پھر رہے ہیں،عام آدمی کا کیا حال ہو گا،دوبارہ اقتدار میں آیا تو سب سے پہلے یہ سسٹم ٹھیک کروں گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ میں بچوں کو ملنے نہیں جا سکتا، جب حالات بہتر ہوں گے تو بچے خود یہاں آ جائیں گے، عمران خان نے کہا کہ لیہ کے علاقہ میں ساری ریت ہے اور میری بہنوں پر 6 ارب کا کیس بنا دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شیریں مزاری کے جانے کا بہت دکھ ہوا، ان کی صحت اجازت نہیں دیتی کہ وہ پریشر برداشت کرتیں، پریشر لینے کا ایک لیول ہوتا ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ پارٹی تب نیچے جاتی ہے جب اس کا ووٹ بینک نیچے جاتا ہے۔ جنرل باجوہ کو خوف تھا کہ میں اسے ڈی نوٹیفائی کر دوں گا، تین مواقع پر اسے یہ خوف تھا لیکن میں نے ایسا نہیں کیا۔ ابھی بھی خوف ہے کہ میں بدلہ لوں گا، ہم نبی ﷺ کے امتی ہیں ، انہوں نے سب کو معاف کردیا، میں اپنی ذات نہیں قانون کی بالادستی کے لیے سب کر رہا ہوں۔ ایک سوال کے جواب پر کہا کہ پارٹی تب نیچے جاتی ہے جب اس کا ووٹ بینک نیچے جاتا ہے، ان کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ ہے ۔طاقت ہے یہ پھر بھی الیکشن نہیں کروا رہے، عمران خان جیل میں بھی چلا جائے پی ٹی آئی تب بھی جیت جائے گی، لوگوں کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، شکر ہے ہم الیکٹیبکز سے آزاد ہوگئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں