اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 30 فیصد ایڈہاک اضافے کی منظوری دے دی ہے، گریڈ ایک سے 16کے ملازمین کیلئے 35فیصد اور گریڈ17 سے اوپر کے ملازمین کیلئے30 فیصد ایڈہاک ریلیف اضافہ ہوگا، ضروری اشیاء کی درآمد پر ٹیکس میں اضافہ نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
کچھ دیر میں وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا جائے گا ۔ وفاقی بجٹ کے اہم نکات اور اہداف سے متعلق تجاویز کے تحت بجٹ میں وفاقی کابینہ نے 1150ارب روپے وفاقی ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی ہے، ترقیاتی بجٹ رواں سال کے مقابلے میں30فیصد زیادہ ہے۔ 4فیصد اضافے کے بعد مجموعی طور پر2500ارب کا ترقیاتی بجٹ رکھا گیا ہے، آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 14ہزار 460ارب روپے ہے،بجٹ میں ٹیکس محصولات کا حجم 9200ارب روپے ہے،بجٹ خسارہ 7573ارب روپے ہوگا، اگلے سال مالی خسارہ جی ڈی پی کا منفی 6.1فیصد ہوگا۔ بجٹ میں دفاع 1804ارب، بی آئی ایس پی کیلئے 430ارب، سندھ کا مجوزہ ترقیاتی بجٹ 40 فیصد اضافے کے بعد617 ارب روپے، پنجاب خیبرپختونخواہ کا عبوری بجٹ 4ماہ کیلئے ہے، پنجاب426 ارب، خیبرپختونخواہ 268 ارب، بلوچستان 248ارب کی تجویز ہے۔آئندہ مالی سال میں صوبوں میں5ہزار276ارب روپے منتقل کئے جائیں گے۔ انفراسٹرکچر کیلئے 491.3ارب روپے،توانائی کے شعبے کیلئے 86.4 ارب روپے، وزارت مواصلات کا ترقیاتی بجٹ 35کروڑ تجویز، ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن کے شعبے کیلئے 263.6 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ وزارت دفاع کا ترقیاتی بجٹ 2 ارب 80کروڑ روپے کی تجویز ہے، وزارت خزانہ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 3ارب 22کروڑ کی تجویز۔اسی طرح آبی ذخائر اور شعبہ آب کیلئے 99.8 ارب روپے رکھنے کی تجویز، بجٹ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت200 ارب روپے خرچ کرنے کی تجویز، فزیکل پلاننگ اورتعمیرات کے شعبے کیلئے 41.5 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری ،ایوی ایشن ڈویژن کے ترقیاتی بجٹ کیلئے 5ارب 40کروڑ روپے ،صحت کے شعبے کیلئے 22.8 ارب، شعبہ تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کیلئے 81.9 ارب روپے، بورڈ آف انویسٹمنٹ کیلئے ایک ارب 11کروڑ روپے کی تجویز دی گئی ہے۔
موسمیاتی تبدیلی ڈویژن کیلئے 4ارب 5کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔بجٹ میں خصوصی علاقہ جات آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے 60.9 ارب روپے رکھنے کی منظوری دی گئی ہے۔خیبرپختونخواہ میں ضم ہونے والے اضلاع کیلئے 57 ار ب روپے رکھنے کی منظوری دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں