اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ نے تحریک انصاف کو الیکٹیبلز سے آزاد کروا دیا ہے۔
اب تحریک انصاف کا ٹکٹ جیتے گا۔ہمارے پاس ایک ایک حلقے میں 7 امیدوار ہیں۔الیکٹیبلز سے اب فرق نہیں پڑتا۔ جہانگیر ترین کے پارٹی میں شامل ہونے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کو گڈ لک کہتا ہوں، جمہوریت میں کوئی کسی کو مائنس نہیں کرسکتا، مائنس صرف ووٹر اور عوام کرسکتی ہے۔ایک سوال پر سابق وزیر اعظم نے کہا مجھے جب کمانڈوز اٹھا کر لے جائیں گے تو کیا میں پولیس کا نام لوں گا؟ مجھے غیر قانونی طریقے سے اغواء کرکے لے جایا گیا تو ذمہ دار کس کو ٹھہراوں؟۔عمران خان نے مزید کہا فوجی عدالت میں ٹرائل کا مطلب ہے کہ جمہوریت ختم ہوگئی ہے۔یہ ایک غیر قانونی ٹرائل ہو گا، اس کی کوئی حیثیت نہیں۔میرے خلاف بننے والے تمام کیس بوگس ہیں اسی لیے اب میڈیا ٹرائل کا کہا جا رہا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی کو ہونے والے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، عمران خان نے مزید کہا کہ چار سو روپے کا پاؤنڈ ہوچکا ہے ، میری تو باہر کوئی جائیداد بھی نہیں ہے ،میں کیا کروں گا باہر جاکر، جب کہ عمران خان نے شاہ محمود قریشی کے ساتھ تلخی کی بھی تردید کر دی۔ صحافی نے سوال کیا شاہ محمود قریشی سے کیسی میٹنگ رہی؟۔
عمران خان نے کہا کہ کیسی میٹنگ ہونی تھی بیچارے کو ایک مہینہ جیل میں رکھا ہے، میں باہر جانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، نہ میرے پاس اربوں ڈالر پڑے ہوئے ہیں۔شاہ محمود قریشی فارمولہ لیکر آئے کہ اپنے لوگ ہم نے جیلوں سے نکالنے ہیں۔ نو مئی کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیئں۔ انڈر ایج بچوں کو بھی پکڑا ہوا ہے، شاہ محمود قریشی نے یہ فارمولا دیا کہ ظلم ہو رہا ہے ان کو باہر لانا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جمہوریت میں مائنس نہیں ہوتا جمہوریت میں صرف پبلک مائنس کرتی ہے۔ مسائل کا حل صرف شفاف انتخابات ہیں۔عمران خان نے کہا کہ شفاف انتخابات ہی ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں