اسلام آباد (پی این آئی) جیو نیوز کے پروگرام ‘کیپیٹل ٹاک’ میں میزبان حامد میر کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کے معاملے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان شدید اختلاف ہے اور یہ دونوں جماعتیں آمنے سامنے آ گئی ہیں۔۔۔۔ پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ کھیلوں کی وزارت ہمارے پاس ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کا تعلق کھیلوں کی وزارت سے ہے تو پی سی بی کا سربراہ بھی ہمارا آدمی ہونا چاہیے نہ کہ نجم سیٹھی کو، پیپلز پارٹی نجم سیٹھی کی جگہ ذکا اشرف کو لانا چاہتی ہے لیکن نواز شریف چاہتے ہیں کہ نجم سیٹھی کو نہ چھیڑا جائے۔۔۔۔۔مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر خرم دستگیر نے دونوں جماعتوں میں اختلافات کے تاثر کو مسترد کیا۔۔۔۔۔
اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری کا کہنا تھا کہ جب اتحادی حکومت قائم ہوئی تھی تو قائدین کے درمیان طے ہوا تھا کہ جس پارٹی کو جو وزارت ملے گی اس سے متعلقہ اداروں میں وہ اپنے لوگ نامزد کریں گے، چونکہ بین الصوبائی رابطہ کی وزارت پیپلز پارٹی کے پاس ہے تو چیئرمین پی سی بی بھی پیپلز پارٹی کا نامزد کردہ ہو گا۔۔۔۔۔احسان مزاری کا کہنا تھا کہ ذکا اشرف پیپلز پارٹی کی جانب سے چیئرمین پی سی بی کے امیدوار ہیں، نجم سیٹھی سے ہمارا کوئی ذاتی اختلاف نہیں، ان کی ذمہ داری پی سی بی کے الیکشن کروانا تھی، ایک یہ مفادات کا ٹکراؤ ہوگا کہ الیکشن کروانے کا ذمہ دار ہی خود الیکشن میں حصہ لے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں