اسلام آباد(پی این آئی) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں پر مشکل حالات آتے رہتے ہیں، اس پر بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور کا کہنا تھا کہ اس وقت سیاسی جماعت پر زمین بہت تنگ کر دی گئی ہے۔
اس وقت معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے۔نامعلوم افراد ہمارے دفتر سے سارا ریکارڈ اٹھا کر لے گئے۔اس وقت پی ٹی آئی دفاتر بند اور عہدیدار روپوش ہیں۔وکیل انور منصور نے کیس میں جواب جمع کرانے کے لیے مزید ایک ماہ کا وقت دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کے حصول کے لیے مختلف ذرائع سے کوشش کر رہا ہوں، ریکارڈ کی عدم موجودگی پر اب کیا دلائل دوں؟۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ یہ کیس ممنوعہ فنڈنگ کی ضبطگی سے متعلق ہے۔الیکشن کمیشن مرکزی کیس کا فیصلہ سنا چکا ہے۔الیکشن کمیشن نے حقائق کی بنیاد پر مرکزی کیس پر فیصلہ سنایا،مرکزی کیس کا فیصلہ چیلبج کرنا ہے تو متعلقہ فورم پر جائیں۔الیکشن کمیشن نے انور منصور کی مزید وقت دینے کی درخواست منظور کر لی۔الیکشن کمیشن نے جواب میں جمع کرانے کے لیے مزید چار ہفتوں کا وقت دے کر کیس کی مزید سماعت 6 جولائی تک ملتوی کر دی۔ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکازنوٹس پرتحریک انصاف کے وکیل کو دلائل کیلئے آخری مہلت دی تھی۔چیف الیکشن کمشنرنے ریمارکس دئیے آئندہ سماعت پردلائل نہ دیئے تو موجودہ ریکارڈ کی بنیاد پرفیصلہ سنا دیں گے، چھ جون کی سماعت میں عمران خان کو بھی طلب کرلیا گیا ۔ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت ہوئی،اس دوران پی ٹی آئی کے معاون وکیل نوید انجم نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی اور بتایا کہ انور منصور سندھ ہائیکورٹ میں ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دئیے اس طرح تو الیکشن کمیشن میں پیشی کا پھر کسی کو وقت نہیں ملے گا، گزشتہ سماعت پر بھی انور منصور کی مرضی کی تاریخ دی گئی تھی، اب آپ کی مرضی کی تاریخ دے دیتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں