پی ٹی آئی چھوڑنے والے فیاض الحسن چوہان نے معذرت کرلی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فیاض الحسن چوہان نے ایک بار پھر سنگین الزامات عائد کر دئیے۔انہوں نے کہا ہے کہ طہ شدہ پالیسی سے آئی ایم ایف سے ہٹایا گیا،معاملات کو طول دیا گیا۔فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔

گزشتہ 4 سال کی جدوجہد میں کوئی اخلاق سے گری بات کی ہو تو معذرت کرتا ہوں، میں نے کبھی طلال چوہدری اور شہباز گل بننے کی کوشش نہیں کی۔ پاکستان کی دشمن طاقتوں نے اس کے خلاف جنگ لڑنے اور ہرانے کی بات کی پاکستان کو فیفتھ جنریشن وار کے تحت ہرانا ہے، اس کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا گیا۔فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو پتہ چل گیا تھا کہ ہماری حکومت جاری ہے جس کے بعد طہ شدہ پالیسی سے آئی ایم ایف سے ہٹایا گیا،معاملات کو طول دیا گیا۔ آئی ایم ایف کہ پالیسی تمام ممالک لے کر چلتے ہیں اور اس پروگرام کو نقصان پہنچایا گیا۔ اس پالیسی کو اس لیے تبدیل کیا گیا کہ پاکستان میں مہنگائی کا گراف اوپر لے جانا تھا۔سوشل میڈیا کے ہیڈ آفس بیرون ممالک میں ہیں،سوشل میڈیا پر ہایپ دی جاتی ہے۔خیال رہے کہ فیاض الحسن چوہان نے تحریک انصاف چھوڑتے وقت بھی سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ فیاض الحسن چوہان نے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیاض الحسن چوہان نے ملاقات کی ہے،ملاقات میں مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل پر گفتگو کی گئی۔ جہانگیر ترین سے متعدد سابق ارکانِ قومی و صوبائی اسمبلی ملاقات کر چکے ہیں،جہانگیر ترین کی پہلے مرحلے میں ان ارکان نے حمایت کی جو 2018 کے انتخابات میں آئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں