لاہور (پی این آئی) پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے ایک اور الگ دھڑا بنانے کی تیاریاں شروع کر دیں۔پی ٹی آئی کے سابق رہنما اورسابق وزراء مراد راس اور ہاشم ڈوگر نے اجلاس بلا لیا۔اجلاس کا مقصد الیکشن میں حصہ لینے کے لیے الگ گروپ تشکیل دینا ہے۔پی ٹی آئی کے 35 سے زائد رہنما اور ٹکٹ ہولڈرز اجلاس میں شریک ہوں گے۔
سابق وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ کبھی بھی ن لیگ اور پی ڈی ایم کے بیانیے کا ساتھ نہیں دے سکتے۔ایک بڑا گروپ کل اکٹھے چلنے کا اعلان کرے گا۔ ہم دیکھیں گے سیاست کس کروٹ بیٹھے گی مگر پی ٹی آئی اور اس کے ورکر بے یار و مددگار نہیں ہو سکتے۔ ہم فوج کے خلاف بیانیے کے خلاف ہیں مگر پی ڈی ایم کے ساتھ نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آپ ٹویٹر پر جیسے بھی بھی ٹرول کریں جب عمران خان گرفتار ہوے تھے احتجاج وزیر اعلی اور گورنر ہاوس کے باہر پر امن طور پہ ہونا چاہئیے تھا۔کور کمانڈر کے گھر کو جلانا کوئی آپشن نہیں تھی۔ہاشم ڈوگر نے یہ بھی کہا کہ پاک فوج کو چاہئیے کہ خدیجہ شاہ اور صنم جاوید جیسی تمام خواتین کے لئیے عام معافی کا اعلان کر دیں۔ آپ بڑے دل کا مظاہرہ کریں۔ قوم آپ کے ساتھ تھی اور رہے گی۔خیال رہے کہ پنجاب کے سابق وزیر داخلہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ہاشم ڈوگر ، سابق صوبائی وزیرکھیل پنجاب رائے تیمور بھٹی ، سابق ایم پی اے مامون تارڑ اور پی ٹی آئی رہنما اخلاق احمد سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کرلیں۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر نے کہا کہ 9 مئی کے دلخراش واقعات میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیے، جیسے عمران خان ریڈ لائن ہے ویسے ہی پاک فوج ہماری ریڈ لائن ہے۔ ہاشم ڈوگر نے کہا کہ ہم تحریک انصاف سے راہیں جدا کر رہے ہیں، ہم نے 9 مئی کے بعد ہی فیصلہ کرلیا تھا کہ پارٹی سے راہیں جدا کرلیں گے، 9 مئی کو ہم تو کیا ہماری آنے والی نسلیں بھی نہیں بھولیں گی۔
انہوں نے کہاکہ ہم حلقے کے عوام اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔اس موقع پر سابق صوبائی وزیرکھیل پنجاب رائے تیمور بھٹی نے پارٹی چھوڑنیکا اعلان کیا۔رائے تیمور بھٹی نے کہاکہ سیاست اور ریاست میں کسی ایک کو چننا پڑے تو ریاست کو چنیں گے، ریاست ہماری ماں ہے پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، ہم نے ریاست کے ساتھ کھڑے ہونیکا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں