اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے نام پر پابندی کے حوالے سے رد عمل دیا ہے۔
انہوں نے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان پر پابندی کا کوئی سرکلر جاری نہیں ہوا۔ میں نے ایسا کوئی سر نہیں دیکھا جس میں عمران خان کے نام پر پابندی کی ہدایات دی گئی ہوں۔عمران خان کا نام لیے بغیر پریس کانفرنس اس لیے کی کیونکہ میں ملک کی ترقی کی بات کر رہی ہو ں، میں ملک کی معیشت ٹھیک کرنے اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی بات کر رہی ہوں۔ میں ملک میں دہشتگردی ختم کرنے کی بات کر رہی ہوں۔میں نے معاشی اور سیاسی استحکام کی بات کی،میں نے نفرت اور انتشار کو ختم کرنے کی بات کی۔ان ساری چیزوں میں تو عمران خان کا نام نہیں لیا جاسکتا۔ ان ساری باتوں میں نوازشریف ، شہباز شریف اور پی ڈی ایم حکومت کا نام لیا جا سکتا ہے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم اور اتحادی حکومت کی اولین ترجیح پاکستان کے اندر سیاسی و معاشی استحکام لانا ہے، تحریک عدم اعتماد کے بعد جب اتحادی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ہمیں گزشتہ حکومت کی نااہلی اور نالائقی کا شکار معاشی بدحالی ورثہ میں ملی، گزشتہ حکومت معیشت کا بیڑہ غرق کر کے گئی تھی، سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ سخت شرائط پر مبنی پروگرام پر دستخط کئے، پھر اس پروگرام کی خلاف ورزی کی اور پروگرام کو معطل کیا، ہم نے مشکل معاشی صورتحال میں معیشت کو استحکام دینے کے لئے آئی ایم ایف سے اس معطل شدہ پروگرام پر بات چیت کا دوبارہ آغاز کیا۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کا تعلق سیاسی استحکام سے جڑا ہوتا ہے۔سابقہ دور میں نالائقوں اور نااہلوں نے معیشت کی بنیادوں میں بارودی سرنگیں بچھائیں، ورثہ میں ملی بدحال معیشت کو استحکام دینے کے لئے وزیراعظم نے ملکی ترقی کے جس پروگرام کا آغاز کیا اس میں جب جب بہتری آنا شروع ہوتی تو یہ لوگ اس پر حملہ آور ہوئے، انہوں نے 25 مئی کو لانگ مارچ کیا، جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا، 9 مئی کو ریاستی و عسکری تنصیبات پر حملے کئے کیونکہ یہ نہیں چاہتے تھے کہ ملک کی معیشت ترقی کرے اور لوگوں کو ریلیف ملے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں