اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان کے نامور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان (مرحوم) کے دست راست ڈاکٹر فاروق کی نظر بندی کئی سالوں بعد پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے ختم کردی، نظر بندی ختم ہونے کے بعد اب آزاد شہری ہیں، وہ کہیں بھی جا سکتے ہیں ان سے کوئی بھی مل سکتا ہے۔
اپنے کالم میں فضل حسین اعوان نے لکھا کہ ’’ یوم تکبیر پر ایک حوصلہ افزا پیشرفت یہ ہوئی کہ ڈاکٹر محمد فاروق کی نظر بندی ختم کر دی گئی۔ڈاکٹر فاروق کو29نومبر2003ء کو حراست میں لیا گیا۔ ان کے بعد ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی 4فروری2004ء کو نظر بندی ہوئی تھی۔ ڈاکٹر فاروق 20سال سے نظر بند تھے۔وہ اے کیو خان کے دست راست تھے اور یہی ان کا جرم ٹھہرا۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا جنرل جاوید اقبال کی رہائی کے بعد یہ ایک اور بڑا فیصلہ ہے۔ جنرل جاوید کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی جوجنرل عاصم منیر کے پیشرو آرمی چیف نے کم کرتے کرتے 6ماہ پر محیط کر دی تھی،وہ سزابھی جنرل عاصم منیر نے ختم کر دی‘‘۔انہوں نے مزید لکھا کہ بے حسی کے اس دور میں یہ احساس کی بات اورحساسیت ہے کہ ایسا انسانیت آہنگ فیصلہ کیا گیا، جنرل جاوید پر کیا الزام تھا؟ کیسے تحقیقات ہوئیں؟کیسے سزا ہوئی؟ بطور ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس بعد ازاں ڈی جی،آئی ایس آئی سب کچھ ان کے علم میں تھا جس کی بنا پرجنرل جاوید اقبال کی رہائی ہوئی۔اب ان سے فون پر بات ہوئی تو وہ اس اقدام پر مطمئن ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں