کراچی (پی این آئی) حکومت نے چیئرمین نیب کے اختیارات میں اضافہ کر دیا۔
نئے قانون کے تحت چیئرمین نیب کیسز اور انویسٹی گیشنز بند کرسکیں گے۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق نیب کے سیکشن 5 کے برعکس بننے والے تمام کرپشن کیسز بند کر دیے جائیں گے، چیئرمین نیب کرپشن کیسز کی انکوائریز، انویسٹیگیشن بند کرنے اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھجوا سکیں گے۔چیئرمین نیب کی عدم دستیابی کی صورت میں ڈپٹی چیئرمین کو مکمل اختیارات حاصل ہوں گے۔ خیال رہے کہ صدر عارف علوی کے انکار کے بعد نیب ترمیمی ایکٹ کوپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کرایا گیا تھا۔ نیب قوانین میں ترمیم کے متن کے مطابق احتساب عدالتوں سے واپس ہونے والے مقدمات چیئرمین نیب کسی دیگر متعلقہ فورم کو بھیج سکیں گے، چیئرمین نیب ناقابل سماعت قرار دیا گیا کوئی بھی کیس بند کرنے کی منظوری بھی دے سکیں گے۔چیئرمین نیب کو دیئے گئے اختیارات کے مطابق نیب سے مقدمہ موصول ہونے پر متعلقہ ادارے کو از سر نو شواہد اکٹھے کرنے کا اختیار ہوگا، مقدمہ ایک علاقے کی عدالت سے دوسری عدالت منتقل نہیں کیا جاسکے گا۔
ترامیم کے مطابق چیئرمین نیب کی عدم موجودگی میں نیب کے ڈپٹی چیئرمین بطور چیئرمین اختیارات کا استعمال کریں گے، ڈپٹی چیئرمین کی عدم موجودگی میں وفاق نیب کے کسی بھی سینئر افسر کو چیئرمین کے اختیارات سونپ سکے گا۔ واضح رہے کہ حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو مستقبل طور پر چیئرمین نیب کے عہدے پر تعینات کیا تھا، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں