اسلام آباد (پی این آئی) عمران خان نے صدر مملکت عارف علوی سے ناراضی کی خبروں کی تردید کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے تو صحافی نے چیئرمین تحریک انصاف سے سوال کیا کہ صدر عارف علوی آپ کے سوالوں کا جواب نہیں دیتے؟ عمران خان نے جواب دیا کہ نہیں نہیں یہ بالکل غلط ہے،ایسی بات درست نہیں کہ میرا عارف علوی سے رابطہ نہیں۔سابق وزیراعظم نے غیر رسمی گفتگو میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل سے متعلق کہا کہ عارف علوی دستخط نہ بھی کرتے تو قانون بن جاتا۔الیکشن کے علاوہ اس وقت کوئی چارہ نہیں،ہم نے ملک کی خاطر مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ قبل ازیں عمران خان نے کہا کہ جبری علیحدگیوں کیلئے کس بے شرمی سے ہر حربہ آزمایا جا رہا ہے،سامنے آنے والے مناظر خود اس کی وضاحت کرتے ہیں۔اس سب سے تحریک انصاف کیلئے ہمدردیاں بڑھ رہی ہیں اور اس کے ووٹ بنک میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان فسطائی حربوں سے پاکستان کے عوام اور اداروں کے مابین خلیج بھی بڑھ رہی ہے۔ خیال رہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کے 60 سے زائد رہنما پارٹی چھوڑ گئے تاہم ابھی بھی ایسے رہنما ہیں جو جیلوں میں قید ہیں اور ہر صورت عمران خان کے ساتھ کھڑا رہنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
گذشتہ روز پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا تھا تاہم انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔ جیل انتظامیہ کے مطابق علی محمد خان کو نظری بندی کی مدت پوری ہونے پر رہا گیا۔ علی محمد خان کی لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے احکامات پر رہائی عمل میں آئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق علی محمد خان کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا اور انہیں خیبر پختونخوا پولیس نے گرفتار کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں