فواد چوہدری نے ق لیگ میں شمولیت کی خبروں پر ردِعمل دیدیا

لاہور (پی این آئی) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے چوہدری سرور سے ملاقات اور ق لیگ میں شمولیت کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری محمد سرور سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اور نہ ہی ق لیگ میں شمولیت کا کوئی فیصلہ کیا ہے۔

 

 

 

جبکہ دوسری جانب نجی ٹی وی اپنے ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا ہے کہ فواد چوہدری نے ق لیگ کے چیف آرگنائزر چوہدری سرور سے ملاقات کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور 9 مئی کے بعد کی صورتحال پرگفتگو ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں فواد چوہدری کی ق لیگ میں شمولیت سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔ ادھر پی ٹی آئی جہانگیرترین گروپ کے عون چوہدری کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نئی جماعت کا اعلان چند دنوں میں کردیں گے، پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں بڑے نام نئی جماعت میں شامل ہوں گے، فواد چودھری ، جہانگیرترین سے رابطے میں تھے۔انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علیم خان کے گھر میں پارٹی سے متعلق مشاورت کا اجلاس ہوا، صف اول کی لیڈرشپ اور سب مل کر نئی جماعت کے نام پر مشاورت کریں گے۔ 9مئی کے واقعات پر پی ٹی آئی کیلئے دفاع کرنا بڑا مشکل ہے، جو لوگ ملوث نہیں تھے ان کیلئے بھی دفاع کرنا بہت مشکل ہے۔

 

 

 

پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں بڑے نام نئی جماعت میں شامل ہوں گے۔جن لوگوں کو پی ٹی آئی کے ٹکٹ ملے تھے وہ اب ٹکٹ واپس کررہے ہیں،نئی جماعت کا اعلان چند دنوں میں کردیا جائے گا۔ فواد چودھری اور امین اسلم کا جہانگیر ترین کے ساتھ ذاتی تعلق ہے، فواد چودھری پی ٹی آئی چھوڑنے کے بعد بھی جہانگیرترین سے رابطے میں ہیں۔ فواد چودھری کی جہانگیرترین کے ساتھ گفتگو کوئی نئی بات نہیں، پہلے بھی بڑا اچھا فیصلہ ہے۔خیال رہے کہ جہانگیرترین نے نئی سیاسی جماعت بنانے کیلئے کوششیں تیز کر دیں۔ سنیئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے جہانگیر ترین اور ان کے ساتھیوں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا،ظہرانہ عبدالعلیم خان کی رہائش گاہ پر دیا گیا جس میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے موجودہ اور سابق رہنماؤں نے شرکت کی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی عون چوہدری بھی ظہرانے میں شریک ہوئے۔جہانگیر ترین نے عبدالعلیم خان سے ملاقات میں نئی سیاسی جماعت بنانے سے متعلق مشاورت کی۔

 

 

 

میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا شرکاء نے تجویز دی کہ ہمیں کوئی پریشر گروپ بنانے کے بجائے نئی سیاسی جماعت بنانی چاہیے۔ نئی سیاسی جماعت بنانے سے عوام کے حقوق کا بہتر تحفظ کر سکیں گے،مزید رہنما پی ٹی آئی چھوڑنا چاہتے ہیں انہیں ایک نیا پلیٹ فارم ملنا چاہیے۔ عون چوہدری نے بھی نئی جماعت بنانے پر ہی اصرار کیا۔ ذرائع کے مطابق جلد نئی سیاسی پارٹی کا اعلان متوقع ہے، جبکہ جہانگیر ترین کی جانب سے الیکشن کمیشن میں نئی پارٹی کی رجسٹریشن کی درخواست بھی جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں