لاہور ( پی این آئی) جہانگیرترین نے نئی سیاسی جماعت بنانے کیلئے کوششیں تیز کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق سابق سنیئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے جہانگیر ترین اور ان کے ساتھیوں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا،ظہرانہ عبدالعلیم خان کی رہائش گاہ پر دیا گیا جس میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے موجودہ اور سابق رہنماؤں نے شرکت کی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عون چوہدری بھی ظہرانے میں شریک ہوئے۔ جہانگیر ترین نے عبدالعلیم خان سے ملاقات میں نئی سیاسی جماعت بنانے سے متعلق مشاورت کی۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا شرکاء نے تجویز دی کہ ہمیں کوئی پریشر گروپ بنانے کے بجائے نئی سیاسی جماعت بنانی چاہیے۔ نئی سیاسی جماعت بنانے سے عوام کے حقوق کا بہتر تحفظ کر سکیں گے،مزید رہنما پی ٹی آئی چھوڑنا چاہتے ہیں انہیں ایک نیا پلیٹ فارم ملنا چاہیے۔عون چوہدری نے بھی نئی جماعت بنانے پر ہی اصرار کیا۔ ذرائع کے مطابق جلد نئی سیاسی پارٹی کا اعلان متوقع ہے، جبکہ جہانگیر ترین کی جانب سے الیکشن کمیشن میں نئی پارٹی کی رجسٹریشن کی درخواست بھی جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ 2023 قانون بن گیا،نئے قانون کے بعد اب نوازشریف اور جہانگیر ترین بھی اب اپیل دائر کر سکیں گے۔
صدر پاکستان عارف علوی نے قانون سازی میں حکومت کی مدد کی اور دستخط بھی کیے ۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے بعد اب نوازشریف اور جہانگیر ترین بھی اب اپیل دائر کر سکیں گے۔ سپریم کورٹ براہ راست مقدمات میں جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر اپیل دائر ہوسکے گی اور فیصلہ کرنے والے بنچ سے بڑا بنچ اپیل سنے گا،سپریم کورٹ ریویو ایکٹ صدر کی منظوری کے بعد قانون بن گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں