جیل میں خواتین سے ناروا سلوک کا الزام، عمران خان نے چیف جسٹس ازخود نوٹس کی اپیل کر دی

لاہور (آئی این پی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ صرف مجھے سیاست سے باہر رکھنے کیلئے ملک کو تباہ نہ کریں، جتنے لوگ توڑنے ہیں جلدی توڑ لیں وقت ضائع نہ کریں، ملک کو بچانے کی خاطر فوری انتخابات کا اعلان کریں، جنہوں نے انتشار اور توڑ پھوڑ کی ان کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن اس کی آڑ میں پوری پارٹی کو ختم کرنا جمہوریت کی نفی اور جنگل کا قانون ہے،

ویڈیو لنک کے ذریعے قوم سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس نے خواتین کے ساتھ ناروا اور غیر انسانی سلوک سے متعلق تمام شکوک و شبہات دور کر دیئے ہیں، اب یا تو انہیں خوف ہے کہ خواتین رہا ہو کر بدسلوکی سے متعلق بتائیں گی یا پھر ان سے کچھ مس ہینڈل ہو گیا جس کا انہیں اب خوف ہے، عمران خان نے کہا کہ اپنی زندگی میں خواتین کیساتھ ایسا سلوک نہیں دیکھا جو اس دور میں ہو رہا ہے اور پچھلے برس 25مئی کو بھی انہوں نے پلان کر کے خواتین کو ہراساں کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا تاکہ خواتین میں خوف پھیلے، اس سے بڑا ظلم کیا ہوگا کہ خوف پھیلا کر 50فیصد آبادی کو سیاست سے دور کر دیں،انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف وہ جماعت ہے جس میں ہر طبقہ فکر سے خواتین شامل ہو کر قومی سیاست میں شامل ہوئیں، حقیقی جمہوریت کا مطلب ہے حقیقی آزادی، جہاں ملک کی عدلیہ بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کرکے انسانوں کو آزادی دیتی ہے اور وہ معاشرے ترقی کر جاتے ہیں، پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے،انہوں نے کہا کہ جنہوں نے انتشار اور توڑ پھوڑ کی ان کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن اس کی آڑ میں پوری پارٹی کو ختم کرنا جمہوریت کی نفی اور جنگل کا قانون ہے، پاکستان میں جس طرح کی چیزیں اب ہو رہی ہیں اس کا کوئی تصور نہیں کر سکتا تھا، ملک میں جمہوریت ختم ہو گئی ہے اس لیے میں اپنی سپریم کورٹ کے تمام 15 ججز سے عوام کی طرف سے اپیل کرتا ہوں کہ تاریخ آپ کا کردار یاد رکھے گی،عمران خان نے کہا کہ اب تک تو لگ رہا ہے کہ آپ اپنی طاقت، آزادی طاقتور کے سامنے ختم کرتے جا رہے ہیں لیکن جس طرح ہمارے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں اس پر آپ کو سٹینڈ لینا پڑے گا، چیف جسٹس سے ازخود نوٹس کی اپیل کرتا ہوں کہ جن خواتین نے صرف پرامن احتجاج کیا انہیں رہا کرایا جائے اور اس واقعے کی مکمل جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور ہم اس میں بھرپور تعاون کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں