پنجاب میں دو نئی سیاسی جماعتیں بنانے کا فیصلہ ، ایک سیاسی جماعت جہانگیر ترین جبکہ دوسری کس کی ہوگی؟ تجزیہ کاروں نے بڑی خبر دیدی

اسلام آباد(پی این آئی) سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ خبریں ہیں اسٹیبلشمنٹ نے پنجاب میں دو نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں سوال کیا گیا کہ عمران خان کے فیصلوں نے ان کی قومی سیاست میں موجودگی مشکل بنا دی ہے؟

جس کا جواب دیتے ہوئے سینئر تجزیہ کاروں نے کہا کہ خبریں ہیں اسٹیبلشمنٹ نے پنجاب میں دو نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔تجزیہ کاروں نے کہا کہ ایک جماعت جہانگیرترین کی ہوگی جبکہ دوسری مائنس عمران خان پی ٹی آئی ہوگی۔کون الیکشن لڑ سکتا ہے کون نہیں لڑ سکتا یہ اسٹیبلشمنٹ کا نہیں عوام کا فیصلہ ہونا چاہیے۔سینئر صحافی ارشاد بھٹی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیے موجودہ وقت اور مستقبل قریب بہت مشکل لگ رہا ہے، اس کے باوجود یہ نہیں کہا جا سکتا کہ تحریک انصاف یا عمران خان ختم ہو جائیں گے۔انسداد دہشتگردی کی عدالت میں عمران خان کی ضمانتی مچلکے جمع کروانے ان کا ملازم آیا یہ کبھی سوچا نہیں جا سکتا تھا۔خیال رہے کہ سینئر سیاستدان جہانگیر خان ترین پاکستانی سیاست کے میدان میں ایک بار پھر سر گرم ہو گئے ہیں۔ماضی میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قریبی دوست سمجھے جانے والے جہانگیر ترین نے قومی سطح پر نئی پارٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔نئی سیاسی پارٹی کے جہانگیر ترین خود پیٹرن انچیف ہوں گے۔ ایک ہفتے میں جہانگیر ترین سے 20 سے زائد اہم سیاسی شخصیات کی ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی سیاسی پارٹی میں ترین گروپ کے علاوہ پی ٹی آئی کے کئی ناراض رہنماؤں کی شمولیت کا بھی امکان ہے۔جہانگیر ترین کی نئی پارٹی میں ڈی جی خان، راجن پور، مظفر گڑھ، وہاڑی، لودھراں اور ملتان کے سیاسی خاندانوں کی شمولیت کا بھی امکان ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں